Uncategorized

شہرِقدس،جائے وقوع:

فلسطین کسی صلاح الدین کے انتظار میں۔از:مولانا نورعالم خلیل امینیؔ                 شہرقدس قلبِ فلسطین میں،سطحِ سمندرسے تقریبا۷۲۰۔۸۳۰میٹراونچے ٹیلوںپہ واقع ہے، جوشرقاً۳۵خط طول البلداورشمالاً۳۴خط عرض البلدپہ واقع ہے۔ قدس کے مشرق میںوادی قدرون واقع ہے، جوشہرکی مشرقی فصیل اورجبلِ زیتون(جبل طور)کے درمیان واقع ہے ۔شہرکے مغرب میںوادی سلوان ،شمال میںجبل مشار ف جنوب میںجبل مبکرہے ،جس

شہرِقدس،جائے وقوع: Read More »

انتفاضہ اقصیٰ اولیٰ:

                ۱۹۸۷۔۱۹۸۸ء انتفاضہ اولیٰ مبارکہ کے نتیجے میں زبردست اسلامی بیداری کی ایسی لہر پیدا ہوئی،جس نے فلسطینی مزاحمت میں ایک بنیادی عنصر کی حیثیت اختیار کرلی،خصوصاً’’اسلامی تحریک مزاحمت‘‘(حماس)کے ذریعے یہ بیداری ہر ایک اسلام پسندفلسطینی کے دل میں ایمان ویقین کی ایسی چنگاری بن گئی،جس نے تذبذب ،تردداورعدمِ یقین کے سارے اثاثے کوخاکستر کردیا۔انتفاضے

انتفاضہ اقصیٰ اولیٰ: Read More »

(فکری تیاری کے لیے رسائل ومضامین )

  حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی ازحکیم فخرالاسلام مظاہری             حکیم الامت حضرت تھانویکی فکری کتابوں کے مطالعہ کے ساتھ مناسب یہ ہے کہ پہلے ایک مرتبہ تجدد پسندی کے حوالے سے اِن چار کتابوں کا مطا لعہ کر لیا جائے:۱-”سیکو لزم“:از ڈاکٹر سفر الحوالی(عربی):مترجم:  ڈاکٹر زکریا رفیق۔ کتاب و سنت kitabosunnatgmail.com            

(فکری تیاری کے لیے رسائل ومضامین ) Read More »

 قوانین فطرت اعتقادی غلطی

     اور اس کے اثرات حکیم فخرالاسلام مظاہری             کتاب ”الانتباہات المفیدة عن الاشتباہات الجدیدة“کے ”انتباہِ دوم متعلق تعمیم قدرتِ حق “ میں حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی نے صفتِ خداوندی سے متعلق اُس ایک اہم غلطی(قانونِ فطرت کے خلاف محال ہونے کا اعتقاد ) کی نشاندہی کر دی ہے جس کے

 قوانین فطرت اعتقادی غلطی Read More »

انگریز نے ہمارے ساتھ کیا کیا؟؟

برِصغیر پر مغرب کا اثر:             عرصہٴ دراز سے ہندستان میں ہند ومسلمان دونوں نے کئی بیرونی فاتح اور ان کے آوردہ اثرات دیکھے اور انہیں نمایاں حد تک اپنے حالات اور تہذیب وتمدن میں سمویا۔یہ اثرات زیادہ تر مسلمان بادشاہوں اور فرمان رواؤں کے ہمراہ ،ترکی، مشرقِ وسطیٰ اور مرکزی ایشاسے آئے ؛حالاں کہ

انگریز نے ہمارے ساتھ کیا کیا؟؟ Read More »

اسلام میں عدل کاتصور

   Concept of Justice In Islam ( الامام محمدقاسم نانوتویکے اِفادات کی روشنی میں)             (نوٹ :یہ مضمون اُس مقالہ کی تلخیص ہے جو۷ ۲۰۱ء میں شعبہ پالیٹیکل سائنس علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کے سیمینار میں پیش کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا؛مگریوپی الیکشن کی وجہ سے وہ سیمنیار ملتوی ہوگیا اور بعد

اسلام میں عدل کاتصور Read More »

عقل و نقل کی باہمی نسبت اور مسلمان مفکرین

  حکیم فخر الاسلام مظاہری              مناسب یہ ہے کہ تجدد پسندانہ افکار کے منابع یعنی مغربی افکار کے اصولوں پر بھی نظر ہو۔مطلب یہ کہ مغربی اصول کی وضع و تدوین میں عقلیات کے اِستعمال کوسمجھنے کے لیے فلسفہ جدیدہ کے بانیین اور واضعین اصول مثلاً ڈیکارٹ، اِسپینوزا،لائبنز،لاک،برکلے،ہیوم،روسو،والڑیئر،کانٹ،ہیگل،کارل مارکس وغیرہ کے اُن افکار و

عقل و نقل کی باہمی نسبت اور مسلمان مفکرین Read More »

 خطبہ علی گڑھدینی شبہات اور اُنہیں دور کرنے کا دستور العمل

 ازافادات:حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی ( مسلم یونیورسٹی کا وہ خطاب جو ’الانتباہات المفیدة‘ کی تصنیف کا محرک بنا) حکیم فخرالاسلام مظاہری              ۱۱۰سال سے زائد عرصہ گزر گیا اورضرورت دیکھیے، تو آج ہی کی سی معلوم ہوتی ہے۔ ذی قعدہ ۱۳۲۷ھ /نومبر ۱۹۰۹ء کا زمانہ ہے جب حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی

 خطبہ علی گڑھدینی شبہات اور اُنہیں دور کرنے کا دستور العمل Read More »

جامعہ کے شب وروز:

  مسابقہٴ مذکرات کی اجمالی رپورٹ۲۰۲۳ء:             مسابقات طلبہ کی خوابیدہ صلاحیتوں کو نکھارنے اور ان میں محنت کی روح پھونکنے کا ایک موٴثر ذریعہ ہے، جس میں قلیل وقت میں کثیر ذخائرِ فنون ومتون پر عبور حاصل ہوجاتا ہے؛ اسی لیے رئیسِ جامعہ حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی کی ہمیشہ سے یہ فکر

جامعہ کے شب وروز: Read More »

ناظم جامعہ اکل کوا مولانا حذیفہ صاحب وستانوی کا صوبہٴ مہاراشٹر کے ۱۳/ مدارس دینیہ کا دویومیہ

  تعلیمی، تربیتی دورہ اوردینی اجلاس میں شرکت             بروزہفتہ بتاریخ ۴/فروری ۲۰۲۳ بعد نماز ظہر ۳/ بجے ناظم ِجامعہ اکل کوا حضرت مولاناحذیفہ بن مولانا غلام محمد صاحب وستانوی تقریبا ۱۳/مدارس کے تعلیمی وتربیتی جائزہ اور معائنہ نیز دینی، اصلاحی، قومی وملی جلسوں میں شرکت کی غرض سے عازم ِسفر ہوئے۔             جامعہ اکل

ناظم جامعہ اکل کوا مولانا حذیفہ صاحب وستانوی کا صوبہٴ مہاراشٹر کے ۱۳/ مدارس دینیہ کا دویومیہ Read More »

لارڈمیکالے کا نظامِ تعلیم اور اس کے اثرات ونتائج:

             برِصغیر میں انگریزوں کی آمد نے جہاں نظامِ سیاست کے ساتھ ساتھ کم وبیش زندگی کا ہر شعبہ تہہ وبالا کردیا تھا، تعلیمی شعبے کو خاص طور پر انھوں نے فوکس کیا تھا،تاہم یہ کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ نئی روشنی کے علم بردار اس موضوع پر بھی اپنی رعایا سے، وہ بدترین

لارڈمیکالے کا نظامِ تعلیم اور اس کے اثرات ونتائج: Read More »

سیکولرزم کے چار بنیادی ستون

غیب کا انکار اور مقصدِ حیات صرف مشاہداتی دنیا:             ۱:- دیگرنظاموں اور متعدد ازموں کی طرح وہ بھی عقلِ انسانی کو معیار قرار دے کر محض اس مادی دنیا پر نگاہ رکھتا ہے، اور اجتماعی طور پر ایسا ماحول بنانے پر زور دیتا ہے، جو انسانوں کی توجہ غیبی دنیا سے پھیر کر اس

سیکولرزم کے چار بنیادی ستون Read More »

جامعہ کے شب و روز:

محدث عصر مولانا لطیف الرحمن صاحب بہرائچی کو خدمت حدیث پر جامعہ اکل کوا کی جانب سے ایوارڈ مولانا حذیفہ مولانا غلام محمد صاحب وستانوی              حضرت مولانا لطیف الرحمن صاحب بہرائچی دامت برکاتہم جو” جامع شریعت وطریقت“ علم دین اور بزرگ ہیں؛ آپ ایک جانب فن حدیث کے ماہر تو دوسری جانب تزکیہٴ نفس

جامعہ کے شب و روز: Read More »

فقہ وفتاویٰ

مفتی محمد جعفر صاحب ملی رحمانی صدر دار الافتاء-جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا نماز میں انگلیوں کا چٹخانہ مسئلہ:    نماز میں انگلیوں کا چٹخانہ مکروہ تحریمی ہے۔ اسی طرح نماز کے لیے جاتے ہوئے اور مسجد میں نماز کے انتظار کے وقت بھی یہ عمل مکروہ تحریمی ہے۔ البتہ نماز سے باہر اور مسجد

فقہ وفتاویٰ Read More »

بدلتے منظر نامے، اور تعلیمی تقاضے

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اما بعد: خطاب: سعادت اللہ حسنی صاحب ضبط وکمپوژ: مولانا عبد المتین تمہید: محترم علمائے کرام!اور دیگر ماہرین ِتعلیم!             یہ میرے لیے بہت خوشی کا موقع ہے،کہ اس انتہائی اہم اور باوقار محفل میں،مجھے شرکت کا موقع مل رہا ہے۔ آپ سب علمائے کرام کا میں مرکز میں استقبال

بدلتے منظر نامے، اور تعلیمی تقاضے Read More »

دستور اور قانونی راستہ مسلمانوں کو اختیار کرنا ہوگا:

            ۱- مسلمان ماہرین تعلیم جو حکومت کی پالیسی کے موافق اور چاپلوس نہیں ، بل کہ دین دار اور امت کا درد رکھتے ہوں، انھیں تعلیم کے ماہر وکیلوں اور علما اور ملی وتعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر، جو چیزیں دستور کے خلاف ہوں، اس کو تیار کرکے سپرم کورٹ ، اسی طرح

دستور اور قانونی راستہ مسلمانوں کو اختیار کرنا ہوگا: Read More »

انقلابی تبدیلی کی ضرورت:

            ان حالات میں اس بات کی شدّت سے ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ جزوقتی مکاتب کے اس پورے نظام کا حقیقت پسندانہ جائزہ لیاجائے؛ یہاں دی جانے والی تعلیم کے اثرات کاجائزہ لیاجائے اور اصلاح ِحال کا ایک جامع اور وسیع منصوبہ بنایاجائے۔ اس سلسلے کی سب سے پہلی کڑی، جزوقتی مکاتب کے اساتذہ

انقلابی تبدیلی کی ضرورت: Read More »

مکاتب کے نظام پر خاص توجہ دیں:

            ۲- دوسرے نمبر پر مکاتب کے نظام کو موٴثر بنایا جائے ، اس کے لیے فکر مندی کی سخت ضرورت ہے، اس لیے کہ اگر گھر میں تربیت سے کچھ کمی رہ گئی ،توعمدہ اور موٴثر نظام ِمکاتب کے ذریعے اس کی بھر پائی ممکن ہے۔ مکاتب کا نظام کیسے موٴثر کیا جائے؟ جزوقتی

مکاتب کے نظام پر خاص توجہ دیں: Read More »

ماوٴں کی ذمے داری ہے کہ بچوں کو اردو سکھائیں:

            ماؤں کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو گھر میں اردو پڑھنا لکھنا سکھائیں،ان دنوں بچوں کے اندر سے اردو لکھنے پڑھنے کا شوق یکسر ختم ہو گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بچے اپنے نام کا تلفظ تک ٹھیک ڈھنگ سے نہیں کرپاتے ہیں۔اردو میں اپنا نام تک درست لکھنا

ماوٴں کی ذمے داری ہے کہ بچوں کو اردو سکھائیں: Read More »

اسلامی تشخص کی حفاظت کے خاطر تدابیر اورلائحہ عمل:

            ۱- بچے کی اصل تربیت وہ ہوتی ہے جو بچپن میں گھر میں کی جاتی ہے۔             اس لیے اسلام تربیت کے بارے میں کیا کہتا ہے ؟ اسے جانتے ہیں:             بچے مستقبل میں قوم کے معمار ہوتے ہیں؛ اگر اْنھیں صحیح تربیت دی جائے تو اس کا مطلب ہے ایک اچھے اور

اسلامی تشخص کی حفاظت کے خاطر تدابیر اورلائحہ عمل: Read More »

مسلمانانِ ہند کی ذمے داریاں!!

            آییے! اپنی ذمے داری کا ادراک کرتے ہیں۔             اب ان تفصیلات کی روشنی میں ہمیں بنیادی طور پر دوکام کرنے ہیں: دعا کا اہتمام:             ۱- علما، صلحا، طلبا اور عامة المسلمین سب اللہ کی جانب متوجہ ہوں، خاص طور پر صلحا اور اتقیا رات کی تاریکی میں رو رو کر اللہ سے

مسلمانانِ ہند کی ذمے داریاں!! Read More »

دینی و سائنسی تعلیم یکجا ہوتی تھی:

            مسلمان حاکموں نے یہاں کے تمام مدارس یا درسگاہوں میں دینی تعلیم اور سائنس کی تعلیم کو یکجا طور پر پڑھانے کا نظام وضع کیا تھا۔ مجدد الفِ ثانی اور تاج محل کے چیف انجینئر کی مثال ثبوت کے لیے کافی ہے۔             یہ تعلیمی ڈھانچہ ہی تھا کہ جب ہم جماعت مستقبل میں

دینی و سائنسی تعلیم یکجا ہوتی تھی: Read More »

لارڈ میکالے کی خطرناک تعلیمی پالیسی کا مقابلہ مسلمانوں نے کیسے کیا اور اس کی روشنی میں اب ہم کیا کریں؟

            ہندستان میں نظامِ تعلیم کی تاریخ کو تین ادوار میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔              ۱- لارڈ میکالے اور انگریزوں سے پہلے کا نظام تعلیم۔             ۲- انگریزوں کی آمد کے بعد کا نظام ِتعلیم۔             ۳- اور آزادی کے بعد کا نظام۔             آزادی کے بعد نظام ِتعلیم پر اس سے قبل بات

لارڈ میکالے کی خطرناک تعلیمی پالیسی کا مقابلہ مسلمانوں نے کیسے کیا اور اس کی روشنی میں اب ہم کیا کریں؟ Read More »