فتنوں کے دور میں ایمان پر ثابت قدمی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مولانا حذیفہ مولانا غلام محمد صاحب وستانوی

            اللہ تعالیٰ نے اس دنیا کو آزمائش کا گھر بنایا، فتنوں کی شدت انسان کی حقیقت سے پردہ اٹھاتی ہے اور اچھے برے کی تمیز ہوجاتی ہے۔ارشادِ الٰہی ہے:

            ”ولنبلونکم حتی نعلم المجاھدین منکم والصابرین“

کہ ہم تم کو ضروربالضرور آزمائیں گے؛ تاکہ ہم جان لیں کہ کون تم میں سے مجاہد اور صابر ہے۔

            دنیا میں بعض لوگ اللہ کی عبادت میں مخلص ہوتے ہیں، بعض مخلص نہیں ہوتے ؛انجام تو مخلص ہی کا اچھا ہوگا۔

            ایمان ِصحیح اور مضبوط عقیدہ کا انسان کی زندگی پر بہت گہر اثر ہوتاہے اور جس کا ایمان مستحکم ہوتاہے، وہ ہر بڑے فتنے کا مقابلہ کرنے میں کامیاب ہوتاہے،تو آئیے ایمان کو مضبوط کرنے والے عوامل کو جانتے ہیں:

            (۱)مکمل یقین ہونا چاہیے کہ کائنات کا خالق ومدبر اور رب صرف اور صرف اللہ وحدہ لا شریک ہے،کائنات کی ہر چیز اس کے تابع ہے، کسی کی مرضی سے کچھ نہیں ہوتااور اس میں ذرہ برابر شک نہیں ہونا چاہیے۔

            (۲)اللہ نے اہلِ ایمان یعنی موٴمنوں کی نصرت مدد اور غلبہ کا وعدہ کیا ہے، اس شرط پر کہ موٴمنین بھی اللہ کی مکمل اطاعت کریں۔

            (۳)کافروں کو رسوا کرنے اور ناکامی کا بھی اللہ کا فیصلہ ہے؛ لھذا انجام کار ان کو ذلیل ہوناہے۔

            (۴)موت اور رزق اٹل حقیقت ہے۔موت اپنے وقت پر آئے گی، اسے کوئی ٹال نہیں سکتا؛لہذا موت کے بعد کی زندگی کی تیاری کریں!رزق کے لیے مقدور بھر حلال طریقے اختیار کر یں، مگر اس کے خاطر آخرت کو فراموش ہر گز نہ کریں۔

            (۵)اللہ کی ذات پر موٴمن کو یقین ِکامل ہونا ضروری ہے ،لہذا حالات سے پریشان ہوکر مایوس نہ ہو، بل کہ دل سے کہے”حسبنا اللہ ونعم الوکیل“کہ اللہ ہمارے لیے کافی ہے اور وہ بہترین کار ساز ہے۔

            (۶)اللہ پر توکل رکھے،اللہ پر جو بھروسہ اور توکل کرتاہے اللہ اسے کافی ہوجاتاہے۔

            آج ہمارا توکل کمزور ہوگیا ہے توکل میں دوچیزیں ضروری ہیں:

             (الف)اللہ پر بھر پور اعتماد۔

             (با)اپنی استطاعت کے مطابق اسباب کو اختیار کرنا۔

            (۷)حالات میں جب پھنس جائے ،تو دل سے اللہ کی طرف متوجہ ہو اور دعا میں لگ جائے ؛اسی سے امید لگائے ،ان شاء اللہ وہ حالات بدل دے گا۔

            بہت اختصار کے ساتھ بندے نے فتنوں کے دور میں ایمان پر ثابت قدمی کے اسباب کو ذکر کیا، مزید تفصیل آپ اگلے صفحات میں پڑھیں گے۔ بندہ نے مفتی نعیم صاحب کی کتاب ”فضائل ایمان “کو اپنے موضوع پر بہت جامع پایا ؛لہذا اساتذہ سے اس کی تلخیص کروائی؛حالات کا تقاضہ ہے کہ ہماری مجلسوں میں بہ کثرت اس کا ذکر کیا جائے اور ایمانیات پر ورشنی ڈالی جائے۔ امید ہے کہ رمضان میں مسجدوں کے اندر اس کی تعلیم ہوگی؛ تاکہ کمزور ایمان کو مضبوط کیا جاسکے۔

            بندہ اساتذہٴ جامعہ کا مشکور ہے کہ انہوں نے بہت مختصر وقت میں، اس خدمت کو انجام دیا اللہ شرفِ قبولیت سے نوازے اور امت کے لیے نافع بنائے۔ اور ہم سب کے لیے آخرت میں نجات اور اللہ کی رضا کے حصول کا ذریعہ بنائے۔ آمین یارب العالمین۔