شاہراہِ علم فروری- 2018

جامعہ کے شب وروز

فروعاتِ جامعہ اکل کوا میں ششماہی امتحانات اور اس کی کیفیات:                 الحمدللہ جامعہ اکل کوا کے تحت چلنے والے مراکز کی تعداد ۹۶؍ ہیں، جس میں ۶۹؍بنین ہیں اور۲۷؍ بنات ہیں۔ جس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ وطالبات کی کل تعداد:۲۶۷۵۵ہے۱۸۱۳۵؍بنین اور۸۶۲۰؍ بنات ہیں۔                 امسال فروعاتِ جامعہ سے ناظرہ قرآن کریم مکمل […]

جامعہ کے شب وروز Read More »

بیت المقدس و مسجد اقصیٰ،نئے تصورات و اصطلاحات:

فلسطین کسی صلاح الدین کے انتظار میں۔از:مولانا نورعالم خلیل امینیؔ                 ۱۳۳۵ھ/۱۹۱۷ء میں بھی جب سلطنت عثمانیہ کی جنگ عظیم میں شکست کے بعد فلسطین پر عارضی برطانوی اقتدار قائم ہونے کو تھا ،شہر قدس ایک ہی شہر ،جو دسویں سلطان عثمانی شاہ سلیمان قانونی ( ۹۰۰ھ/۱۴۹۵ء۔۹۷۳ھ/۱۵۶۶ء)کی دسویں صدی ہجری کے وسط میں تعمیر کردہ

بیت المقدس و مسجد اقصیٰ،نئے تصورات و اصطلاحات: Read More »

شہرِقدس،جائے وقوع:

فلسطین کسی صلاح الدین کے انتظار میں۔از:مولانا نورعالم خلیل امینیؔ                 شہرقدس قلبِ فلسطین میں،سطحِ سمندرسے تقریبا۷۲۰۔۸۳۰میٹراونچے ٹیلوںپہ واقع ہے، جوشرقاً۳۵خط طول البلداورشمالاً۳۴خط عرض البلدپہ واقع ہے۔ قدس کے مشرق میںوادی قدرون واقع ہے، جوشہرکی مشرقی فصیل اورجبلِ زیتون(جبل طور)کے درمیان واقع ہے ۔شہرکے مغرب میںوادی سلوان ،شمال میںجبل مشار ف جنوب میںجبل مبکرہے ،جس

شہرِقدس،جائے وقوع: Read More »

حذرائے چیرہ دستاں کہ سخت ہے قدرت کی تعزیریں

(فلسطین کے تناظرمیں) بقلم:مولانا ناظم صاحب ملی /استاذ جامعہ اکل کوا                 قرآن و حدیث کا گہرا ئی سے مطالعہ کرنے کے بعد یہ مترشخ ہوتا ہے کہ اس جہانِ رنگ وبو کا فتنۂ کبریٰ دجّال اکبرہے۔ اوریہ بھی واضح ہوتا ہے کہ اس فتنہ کا مرجع وماوٰی ارضِ مقدس ہوگی ۔دجّالِ اکبر کا ظہور

حذرائے چیرہ دستاں کہ سخت ہے قدرت کی تعزیریں Read More »

آؤ!بیت المقدس کی سیرکریں!

نگارش:ابوعالیہ نازقاسمی،مدھوبنیؔ۔استاذجامعہ اکل کوا  فضائل بیت المقدس:                 قرآن کریم میںبیت المقدس یایروشلم وغیرہ کے الفاظ کی صراحت کے ساتھ توکہیں بھی ذکرنہیں ہے ۔ پھر بھی بیت المقدس کی فضیلت واہمیت کواجاگرکرنے کے لیے صرف اتنی بات ہی کافی ہے ،کہ خودرب ذوالجلال والاکرام نے قرآن کریم میںاس کاذکربرکت وقدسیت جیسے الفاظ سے فرماکرالیٰ

آؤ!بیت المقدس کی سیرکریں! Read More »

قبلۂ اول بیت المقدس کیوں اور کیسے؟!!

بقلم: مفتی عبد القیوم صاحب مالیگانوی/استاذ جامعہ اکل کوا بیت المقدس قبلۂ محبت وعقیدت :                           عالم اسلام کا سب سے بڑا بحران اختلاف اورتنازعہ ہے۔ جس کی وجہ سے مسلمان آپس میں لڑرہے ہیں اوریہی مشکل بہت سارے مسلم ممالک میں پائی جاتی ہے۔امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا

قبلۂ اول بیت المقدس کیوں اور کیسے؟!! Read More »

’’قبلۂ اول‘‘ اور ہماری ذمے داریاں!!!

محمد ہلال الدین بن علیم الدین ابراہیمیؔ(منیجر شاہراہِ علم)                 عصر ِحاضر کے تاریخی صفحات ؛مسلمانوں کے خون سے لالہ زارہیں۔ روزبروز شعائرِ اسلام، کتاب اللہ، رسول اللہ اور بیت اللہ کی توہین کی جارہی ہے،غرض ہر سو مسلمانوں کو بے آبرو کیا جارہا ہے اور اسی پر بس نہیں؛بل کہ وہ مقامات جو مسلمانوں

’’قبلۂ اول‘‘ اور ہماری ذمے داریاں!!! Read More »

آندھیوں کے زد پہ ایک جلتا ہوا دیا  ’’مسجدِ اقصیٰ‘‘

بقلم: مولانا افتخار احمد صاحب قاسمی بستوی/استاذ جامعہ اکل کوا                 اللہ نے جس مسجد کو ’’مسجدِ اقصیٰ‘‘ کہہ کر قرآن پاک کے پندرہویں پارے میں معراجِ نبوی سے متعلق گفتگو فرماتے ہوئے ’’الذي بٰرکنا حولہ‘‘ ( ۱۵/اسراء) کی عظیم الشان روحانی وجسمانی، ظاہری وباطنی اور لفظی ومعنوی خصوصیات وامتیازات سے آراستہ وپیراستہ فرمایا ہے،

آندھیوں کے زد پہ ایک جلتا ہوا دیا  ’’مسجدِ اقصیٰ‘‘ Read More »

قبلۂ اول کا محافظ اور مستحق کون؟

مولانا محمد مرشد صاحب قاسمی /استاذ جامعہ اکل کوا                 {سُبْحٰنَ الَّذِيْ اَسْرٰی بِعَبْدِہٖ لَیْلاً  مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَی الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا الَّذِیْ بٰرَکْنَا حَوْلَہٗ لِنُرِیَہٗ مِنْ اٰیٰتِنَا، اِنَّہٗ ھُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُo}(بنی اسرائیل)                 ترجمہ: پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندۂ خاص کو رات کے ایک قلیل حصے میں مسجدِ حرام سے مسجدِ اقصیٰ لے

قبلۂ اول کا محافظ اور مستحق کون؟ Read More »

اے خدا رخ پھیردے اب گردشِ ایام کے

ڈاکٹر فخر ا لاسلا م مظاہری علیگ                 ’’آخرکئی دن کی تلاش کے بعد ۱۰۰ کے قریب نائٹس (سنگین مجرم جن کا پیشہ ہی قتل وخونریزی تھی) کو سلطان صلاح الدین ایوبیؒ کے خیمے میں لایا گیا، سلطان نے اُن کی بیویوں اور بیٹیوں کے سامنے اُنہیں زنجیروں سے آزاد کردیا، پھر اُن عیسائی خواتین

اے خدا رخ پھیردے اب گردشِ ایام کے Read More »

یروشلم پر یہود کا حق ۔ قانونی پہلو :

                امریکہ نے اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ تو کرلیا ،لیکن سوال یہ ہے کہ جب بین الاقوامی قوانین کے تحت یروشلم اسرائیل کا شہر ہے ہی نہیں تو سفارت خانہ وہاں منتقل کیسے ہو سکتا ہے؟ یہ سوال بہت ہی اہم ہے؛چناںچہ ہم دیکھ رہے ہیں

یروشلم پر یہود کا حق ۔ قانونی پہلو : Read More »

اسرائیل کی سفاکیت پر عالم اسلام کی مجرمانہ خاموشی :

                بس !میں صرف مسلمان عوام کو اور ساری دنیا کے انسانوں کو فلسطین کی طرف لے جانا چاہتا ہوں ، جہاں روزانہ بے گناہوں کا قتل عام ہوتا ہے ، خواتین کو سرِعام گولیاں مار دی جاتی ہیں ، پر امن مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ میں نماز اداکرنے سے روک دیا جاتا ہے ،

اسرائیل کی سفاکیت پر عالم اسلام کی مجرمانہ خاموشی : Read More »

انتفاضہ اقصیٰ اولیٰ:

                ۱۹۸۷۔۱۹۸۸ء انتفاضہ اولیٰ مبارکہ کے نتیجے میں زبردست اسلامی بیداری کی ایسی لہر پیدا ہوئی،جس نے فلسطینی مزاحمت میں ایک بنیادی عنصر کی حیثیت اختیار کرلی،خصوصاً’’اسلامی تحریک مزاحمت‘‘(حماس)کے ذریعے یہ بیداری ہر ایک اسلام پسندفلسطینی کے دل میں ایمان ویقین کی ایسی چنگاری بن گئی،جس نے تذبذب ،تردداورعدمِ یقین کے سارے اثاثے کوخاکستر کردیا۔انتفاضے

انتفاضہ اقصیٰ اولیٰ: Read More »

فلسطین کی تحریکِ مزاحمت کو سب سے زیادہ نقصان عرب ممالک نے پہنچایا :

                بالعموم فلسطینی تحریک انقلاب کواپنے عرب برادرملکوںکی طرف سے بڑی مخالفت کاسامنارہا،جس کی وجہ سے اس کی توانائیوںکاضیاع ہوتارہااورعربی حکومتوںکے ساتھ خون ریز تصادم کی وجہ سے،جانی خسارے سے بھی دوچارہوناپڑا۔اِن عربی حکومتوںنے تحریکِ انقلاب کوسِدھانے ،اپنے کنٹرول میں لینے،بہ جبراس کاترجمان بننے اوراس کے کندھے پربندوق رکھ کراس کوچلانے کی کوشش کی۔                

فلسطین کی تحریکِ مزاحمت کو سب سے زیادہ نقصان عرب ممالک نے پہنچایا : Read More »

فلسطین کے سقوط کی کہانی بالتفصیل :

                عالمی صہیونی تنظیم سوئزر لینڈکے پال شہرمیں۱۸۹۷ء میںٹیوڈارہرزیل (Tuder Herzel)(۱۸۶۰-۱۹۰۴ء)کی قیادت میں،معرض وجودمیںآئی۔یہ شخص یہودی مجری رائٹرتھا۔اس تحریک کاواحدمقصدمغربی استعماری منصوبے کوبہ روئے کارلاناتھا۔پہلی جنگِ عظیم کے اختتام تک،اس کوکوئی خاطرخواہ کام یابی نہ مل سکی۔یہ خالص نسلی تحریک ہے ،جومذہبی قومی یہودی میراث کے پس منظروںاورپیش منظروںکی اساس پرقائم ہوئی تھی۔اس کام یابی

فلسطین کے سقوط کی کہانی بالتفصیل : Read More »

برطانیہ کی جانب سے فلسطین میں یہودیوں کے لیے قومی وطن قائم کرنے کے وعدے کو پورا کرنے کا آغاز:

                 ۱۹۱۶ء میں برطانیہ کے وزیرِ خارجہ ’’آرتھر جیمس بالفور‘‘ (۱۸۴۸-۱۹۳۰ء) نے یہودیوں کے لیے ، فلسطین میں قومی وطن قائم کرنے کا وعدہ جاری کردیا، جو ’’وعدۂ بالفور‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔(۱)انتداب کے اِس پورے دور میں، ساری دنیا سے یہودیوں کو فلسطین میں عموماً اور شہرِ قدس میں خصوصاً؛ لا بسانے کی

برطانیہ کی جانب سے فلسطین میں یہودیوں کے لیے قومی وطن قائم کرنے کے وعدے کو پورا کرنے کا آغاز: Read More »

سلطان عبد الحمید الثانی کا غیرت مندانہ رول :

                آج سے تقریباً ۱۵۰؍ سال قبل یہودو نصاری کے گٹھ جوڑ نے کس طرح قیامِ اسر ائیل کی راہ ہموار کی اس پر تفصیل سے روشنی ڈالنے سے قبل یہاں اجمالاً اس پر روشنی ڈالی جاتی ہے ۔                 تاریخی شواہد یہ بتاتے ہیں کہ ارضِ فلسطین میں یہودیوں کے قومی وطن کے قیام

سلطان عبد الحمید الثانی کا غیرت مندانہ رول : Read More »

فتح بیت المقدس میں اہم کردار ادا کرنے والی شخصیات:

                صلاح الدین ایوبی ؒ کے ظہور سے قبل عالمِ اسلام تین مرحلوں سے گزرا : سیاسی بیداری ، تعلیمی و فکری بیداری ، امت میں اجتماعی طور پر ہرقسم کی بیداری۔ مرحلۂ اولیٰ میں اہم رول ادا کرنے والی شخصیات:                 ۱-نظام الملک الطوسی۔                 ۲-امام الحرمین الجوینی۔                 ۳-ابو اسحاق الشیرازی۔                 ۴-ابو

فتح بیت المقدس میں اہم کردار ادا کرنے والی شخصیات: Read More »

شہر القدس میں مسلمانوں کے داخلے کا دلفریب منظر:

                مسلمانوں نے جنت اور شہادت کے شوق و جذبہ سے قابضین سے شدید جنگ کی ،پھر وہ تکبیراور کلمۂ طیبہ پڑھتے ہوئے ۵۸۳ھ مطابق ۱۱۸۷ء شہر میں داخل ہوئے ۔تمام مجاہدین نے مسجدِ اقصیٰ کا رخ کیا اور اسے قابضین کی جمع کردہ گندگی سے پاک کیا ۔پہلے جمعہ کے دن’’ مسجد نمازیوں سے

شہر القدس میں مسلمانوں کے داخلے کا دلفریب منظر: Read More »

مسلمانوں کی نئی نسل میں صلاح الدین کا ظہور:

                اس نئی نسل کے افرادمیں سے ایک کم سن نوجوان صلاح الدین بن یوسف بھی تھا،جوبعدمیں نورالدین کا جانشین بنا ۔شایدصلاح الدین کی ابتدا ئی زندگی کے بارے میں سب سے ثقہ ماخذسیرتِ ابن شداد ہے جوصلاح الدین کے لشکر کے قاضی تھے اور جنہیں وہ اـپنی زندگی کے آخری حصہ میں ہمیشہ اپنے

مسلمانوں کی نئی نسل میں صلاح الدین کا ظہور: Read More »

مملکتِ زنگیہ کی تاریخ:

                اس مملکت کا سنگِ بنیاد ،وزیرِ مصلح نظام الملک کی زندگی میں رکھا گیا، جب کہ نظام الملک نے سلطان ملک شاہ کو شہر حلب اور اس کے مضافات حماۃ ،منبج ،لاذقیہ وغیرہ کی ولایت پر ’’آق سنقر قسیم الدولہ ‘‘ کے تقرر کا مشورہ دیا۔ مملکت زنگیہ کا بانی:                 آق سنقر نے

مملکتِ زنگیہ کی تاریخ: Read More »

عالمِ اسلامی میںفکری و اعتقادی اصلاح کا آغاز:

                عالمِ اسلامی میں اس اعتقادی اصلاح کی تحریک کا آغاز بھی سلاجقہ ہی کے دور میں شروع ہوا، بغداد پر ان کے قبضہ کے بعد سلاجقہ نے ہر دومیدان میں یعنی فکری وعسکری اصلاحات کی کوششیں تیز کردیں۔ ایک طرف نظام الملک نے مدارسِ اسلامیہ کا جال سلاجقہ کے مقبوضہ پورے خطے میں پھیلا

عالمِ اسلامی میںفکری و اعتقادی اصلاح کا آغاز: Read More »

صلاح الدین ایوبی کے قدس فتح کرنے سے پہلے کا مرحلہ:

                جیسا کہ احقر باربار اس بات کو دہراتا رہتا ہے کہ مسلمانوں کی کامیابی اور کامرانی دین کی طرف رجوع ہونے میں منحصر ہے۔ سلطان صلاح الدین ایوبیؒ جنہوں نے تقریباً ۹۰؍سال کے بعد بیت المقدس کوبازیاب کیا، تو یہ اچانک نہیں ہوا تھا؛ بل کہ اس سے پہلے مسلمانوں میں جو کمزوریاں تھا،

صلاح الدین ایوبی کے قدس فتح کرنے سے پہلے کا مرحلہ: Read More »

صلیبی کمزور ہونے کے باوجودبیت المقدس پر قابض کیسے ہوئے؟:

                القدس الشریف کے مصنف الد کتور یوسف حسن غوانمہ نے مسلمان مؤرخین کے حوالہ سے ایک عجیب امر کا انکشاف کیا ہے۔ خاص طور پر مشہور اور معتبر مؤرخ تغری بردی کے حوالہ سے کہ:                 ’’ تعجب خیز بات تو یہ ہے کہ مغربی اقوام جب قدس پر قبضہ کرنے کے لیے نکلی

صلیبی کمزور ہونے کے باوجودبیت المقدس پر قابض کیسے ہوئے؟: Read More »