انوار قرآنی چوتھی قسط:
مولانا حذیفہ مولانا غلام محمدوستانویؔ
طلبہ و علما کے لیے تفسیری رہ نمائی :
’’تعوذ اور تسمیہ ‘‘کی علمی تفسیر کا ارادہ کیاتھا ، چوں کہ بندے کو تفسیر سے کافی مناسبت ہے ، مگر شاہراہ علم کے ایک ماہانہ مجلہ ہونے کی وجہ کر اس کے صفحات کی تنگ دامنی ،اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ تفصیل کے ساتھ علمی ابحاث سے یہاں تعرض کیا جائے ۔ اس لیے کہ عوام الناس قارئین کے لیے یہ بوجھ ثابت ہوگی ، تو اب ارادہ یہ کیا ہے کہ یہاںطلبہ و علما کو قرآنیات پر عصر حاضر کے مصادر ومراجع کی صرف نشاندہی کردی جائے؛چوں کہ بندہ اپنے خلیجی ممالک کے اسفار کے دوران اس طرح کے ہوئے کاموں کو دیکھتا رہتا ہے ، تو بہتر تصور کیا کہ آپ تک بھی اس طرح کے علمی کارناموں کی معلومات پہنچ جائے اور اس میدان میں جو تازہ کام ہوا ہے اس سے استفادہ آسان ہو اور اس کے بعد سورۂ فاتحہ کی تفسیر شروع کردی جائے گی۔ ان شاء اللہ!
قرآنیات پر تازہ اور عمدہ مصادر ومراجع:
انحطاطِ علمی کے اس دور میں بھی الحمد للہ امت کتا ب اللہ سے تو بہر حال وابستہ ہے ۔ عمومی طور پر اگرچہ انحطاط اور غفلت ہے ، مگر پھر بھی قرآن پر مختلف گوشوں پر پچھلے ۵۰؍ سالوں میں بعض افراد نے بے مثال کار نانے انجام دیے ہیں ۔ تو آئیے سرسری طور پر اس کا جائزہ لیتے چلیں ۔
قرآن پر عصر حاضر میں جو خدمت ہورہی ہے وہ مختلف نوعیت کی ہے ۔ اعجازِ علمی ،اعجازِ بیانی ، اعجازِ لغوی کے اعتبار سے ، مگر میںیہاں صرف طلبہ اور علما کے لیے مفید بنیادی علوم پر ہوئے موسوعاتی کام کی نشاندہی پر اکتفا کروں گا ۔ ان شاء اللہ !
۱-تفسیر لغوی :
قرآن کے کلمات کی لغوی واشتقاقی تحقیق کے سلسلہ میں: ’’المعجم الاشتقاقی الموصل لالفاظ القرآن الکریم ‘‘ مؤلف محمد حسن جبل جبل کا قرآنِ کریم کے اشتقاق پر سب سے عمدہ اور بے مثال کارنامہ ہے۔جو چار جلدوں میں نیٹ پربھی موجود ہے ۔ نام سے تلاش کرسکتے ہیں ۔اسی طرح ’’عمدۃ الحفاظ‘‘ سمین حلبی کی چار جلدوں میں ہے۔
۲- الفروق اللغویۃ :
’’موسوعۃ کلمۃ واخواتہا فی القرآن الکریم ‘‘ الدکتور : احمد عبد اللہ الکبیسی ۱۲؍ جلدوں میں۔ ماشاء اللہ قرآن کے کلمات میں فروق پر بڑا عمدہ اور تفصیلی کام ہے ۔
’’مفردات القرآن ‘‘ راغب اصفہانی کی۔
’’مترادفات القرآن ‘‘(اردو) عبد الرحمن کیلا نی کی ، بہت عمدہ کتاب ہے۔ ترجمہ کے اساتذہ وطلبہ کے پاس ضرور ہونی چاہیے ۔
۳- اعراب القرآن :
’’اعراب القرآن وبیانہ‘‘ محی الدین الدرویش کی ۱۲؍ جلدوں میں قرآن کے نحو پر لاجواب کتاب ہے ۔ کہیں کہیں لغت اور بلاغت وغیرہ پربھی شان دارگفتگو کرتے ہیں ۔ عربی دوم سے مشکوٰ ۃ تک کے ہر ذہین طالب علم کے پاس ہونی چاہیے ۔ اس کے علاوہ ’’ الاعراب المفصل ‘‘ بھی عمدہ کتاب ہے ۔
۴- صَرفِ قرآن :
’’ اعراب القرآن صرفہ وبیانہ ‘‘ محمود الصافی کی۔ ماشاء اللہ قرآن کے صرفی پہلو پر عمدہ کتاب ہے،البتہ نحو سے بھی تعرض کرتے ہیں ۔
۵- الوجوہ والنظائر فی القرآن الکریم :
’’ الوجوہ و النظائر فی القرآن الکریم ‘‘ علامہ دامغانی کی ۔اس پرالدکتور : فہد الضالع اور الدکتور : احمد البریدی ،نے ’’ مو سوعۃ الوجوہ والنظائر فی القرآن الکریم ‘‘ کے نام سے بہترین کام کیاہے کہ قرآن کریم میں ایک لفظ کتنے معانی کے لیے مستعمل ہوا ہے اور کہاں کیا معنی مراد ہے ۔
۶- بلاغت و بیان :
’’ تفسیر الکشاف ‘‘ جاراللہ الزمخشری ۔
’’ارشاد العقل السلیم الی مزایا الکتاب الکریم – تفسیر ابی السعود ‘‘ کے نام سے مشہور ہے ۔ قرآن کریم کے بلاغتی پہلوؤں پر جاندار کام کیا ہے ۔ عصر حاضر میں الدکتور فاضل صالح السامرائی کی کتابیں بھی بڑی جاندار وشان دار ہے ۔ مثلاً لمسات بیانیۃ ۔ بلاغۃ الکلمۃ فی التعبیر القرآنی وغیرہ اسی طرح عائشہ بنت الشاطئی کی کتابیں بھی عمدہ ہیں۔
۷- تفسیر القرآن بالقرآن :
اضواء البیان فی تفسیر القرآن بالقرآن ، علامہ شنقیطی ۔
۸- تفسیر بالماثور :
موسوعۃ التفسیر بالماثور ، مرکز الدراسیات والمعلومات القرآنیۃ ۔ الدر المنثور، امام سیوطی ۔ تفسیر ابن کثیر ، امام اسماعیل ابن کثیر ۔ اول الذکر ’’عصر حاضر میں قرآن کی تفسیر احادیث کی روشنی میں‘‘ ، بہتر ین کام ہے ، ۲۴؍ جلدوں میں نیٹ پر دست یاب ہے ۔ نام لکھ کر حاصل کرسکتے ہیں ۔
۹- تفسیر جامع :(یعنی راوی اور دیگر پہلوؤں کو محیط )۔
تفسیر رازی فخر الدین رازی ۔
تفسیر آلوسی علامہ آلوسی ۔
فتح القدیر علامہ شوکانی ۔
تفسیر نابلسی علامہ راتب النابلسی ۔ عصر حاضر کی عمدہ تفاسیر میں سے ایک ہے ۔
۱۰- موضوعات قرآن :
(۱) موسوعۃ التفسیر الموضوعی للقرآن الکریم ، ابھی ایک ہفتہ قبل شائع ہوئی ، ۲۶؍ جلدوں میں مرکز التفسیر للدراسات القرآنیہ نے تیار کروایا ہے ۔ جس میں قرآنی موضوعات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے، یہ بھی نیٹ پر دست یاب ہے ۔ نام لکھ کر تلاش کرسکتے ہیں ۔
(۲) التفسیر الموضوعی لسورۃ القرآن الکریم ۱۵؍ جلدوں میں کلیۃ الدراسات، جامعۃالشارقۃ ۔نیٹ پر دستیاب ہے۔
۱۱- احکام القرآن :
احکام القرآن للجصاص للامام الجصاص حنفی۔
احکام القرآن لابن العربی ، مالکی ۔
احکام القرآن حضرت تھانوی ۔
۱۲- اعجاز القرآن :
اعجاز القرآن باقلانی ۔
اعجاز القرآن عبدالقادر الجرجانی ۔
عصر حاضر میں الدکتور زغلول النجار اس پر الارض فی القرآن – السماء فی القرآن ، الحیوانات فی القرآن، الانسان فی القرآن کے مختلف عنوان سے عمدہ کام کررہے ہیں، جو قابل استفادہ ہیں۔اورموسوعۃ الاعجاز العلمی فی القرآن کے نام سے بھی بہت کچھ شائع ہوا ہے ۔
۱۳- مناسبت :
مناسبات پرنظم الدرر فی تناسب الایات والسور ،علامہ البقاعی کی ہے۔
اور بھی مختلف موضوعات پرقرآن کریم پر بہت کچھ کام ہوا ہے اور ہورہا ہے ،جو آسانی سے یکجا نہیں کیا جاسکتا ، لہٰذاطلبہ اور علما کے لیے چند اہم کتابوں کے نام ذکر کردیے گئے ہیں ۔
عصر حاضر کی عصری اسلوب کی تفاسیر :
صفوۃ التفاسیر، محمد علی الصابونی مختصر اور جامع تفسیر ہے۔
فی ظلال القرآن ۔سید قطب شہید کی کتاب ہے، جس میں تفصیل سے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔
اردو میں :’’ بیان القرآن‘‘ حضرت تھانوی ؒ ۔’’ تفسیر ماجدی‘‘۔ ’’معارف القرآن‘‘ حضرت مفتی شفیع صاحبؒ ۔’’ تفسیر عزیزی‘‘شاہ عبد العزیز محدث دہلوی ؒ ۔ ’’معالم العرفان‘‘ صوفی عبد الحمید سواتی ۔ ’’آسان ترجمۂ قرآن ‘‘ مفتی محمد تقی عثمانی صاحب وغیرہ عمدہ کتابیں ہیں ۔
خلاصہ یہ ہے کہ قرآن کے مختلف پہلوؤں کو دن بہ دن اجاگر کیا جارہا ہے ، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم طلبہ وعلما جمود کاشکار نہ ہوکر ان سے استفادہ کریں ۔ ہم صرف ترجمہ اوربہت بہت ہوا تو اس کی مختصر سی تفسیر پر توجہ دیتے ہیں جو قرآن کے ساتھ ناانصافی ہے ۔
اللہ تعالیٰ ہم پر قرآنی علوم کو منکشف فرمائے ،اس پر تفکر وتدبر کی توفیق عطا فرمائے اور اس کے ــپیغام کو انسانیت تک پہنچانے کی توفیق مرحمت فرمائے ۔ آمین!
(جاری……)