شفیع احمدقاسمی#اِجرا،مدھوبنی/استاذجامعہ اکل کوا
یہ ہے موبائل کاکرشمہ:
آج کے ترقی یافتہ یاتہذیب باختہ دورمیں ہمارے ایمان پرڈاکہ ڈالنے اوردنیاوآخرت تباہ کرنے کے لیے اَن گنت آلاتِ لہوولعب ایجادہوچکے ہیں۔اُن میں سے نمبرایک پراورسرِفہرست موبائل کورکھاجا سکتا ہے۔ ہماری زبان موبائل کی افادیت کے ترانے گنگنانے سے نہیں تھکتی، سوتے جاگتے ہم میں کاہرشخص اُسی کی تعریف کے گن گاتااوراُسی محبوبہ سے آنکھ لڑاتانظرآتاہے۔کہتے ہیں کہ یہ توموبائل ہی کی برکت ہے،جس کی وجہ سے ہمارا دن بہت شان داراورخوش گوارگزر رہا ہے،دوستوں اوراپنوں سے کسی بھی وقت ملاقات ہوجاتی ہے،موت وحیات اورآفات وحادثات کی تحقیقات وتصدیقات پل بھرمیں ہو جاتی ہیں۔صبح سویرے جب ہماری آنکھ کھلتی ہے، تویہ محبوب سرہانے موجود ہوتاہے اورہم بلاتاخیرنیٹ میں سیٹ ہوجاتے ہیں، کہیں بھی جائیں توسایہ کی طرح ساتھ رہتا ہے ، خلاصہ کلام یہ ہے کہ اِس کے فوائد کاشمار ؛ذرا دشوار ہے ۔
شہدنہیں؛زہرہے:
یہ توٹھیک ہے کہ بے شمار فوائد ہیں؛جس سے انکار نہیں کیاجاسکتااورہمیںآ پ سے اتفاق کرنے میں کوئی تردد نہیں اِس بات میں ہم بھی آپ کے ساتھ ہیں۔ لیکن تعریف کرنے والے حضرات ؛تھوڑی دیرکے لیے ہی سہی؛ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ ﴿ وَاِثْمُھُمَآ اَکْبَرُ مِنْ نَّفْعِھِمَا﴾ان کا گناہ ان کے نفع سے زیادہ بڑا ہے۔
اِس چندانچ کے مختصرسے ڈبہ میں شہد سے زیادہ زہر بھراہواہے ۔ہماری حالت تویہ ہے کہ سکے کا صرف ایک ہی رخ دیکھناجانتے ہیں،جب کہ اُس میں دو رخ ہوتے ہیں۔ ہمیں توصرف﴿کُلُوْاوَاشْرَبُوْا﴾(کھاؤ اور پیو!)جیسی میٹھی میٹھی سنتیں ہی یادرہتی ہیں،باقی کوکسی کونے میں ڈال دیتے ہیں ﴿وَلَاتُسْرِفُوْا﴾(فضول خرچی نہ کرو!)کی کھٹائی کوکیوں یادرکھیں کہ اِس سے توسارامزہ ہی بے مزہ ہوتاہے ۔
ہم نے گٹرکھول رکھی ہے:
اللہ جل شانہ نے اپنی مقدس کتاب میں اہلِ ایمان کی بہت ساری خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ بھی بیان فرمائی ہے کہ:﴿ اَلَّذِیْنَ یُوٴْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ﴾ کہ وہ اللہ تعالیٰ کی ذات پربِن دیکھے ہی ایمان رکھتے ہیں۔لیکن ہمیں اس بات کا ہوش نہیں کہ آج کے سائنسی اورترقیات کے دور میں جہاں بہت سی چیزیں ایجادہوکرہمارے سامنے اپناجلوہ دکھلارہی ہیں اورنِت نئے گل کھلارہی ہیں،اُن ہی چیزوں میں”موبائل فون یاایمان کاخون“کی ایجادبھی شامل ہے ۔ اور آج ہمارا ایمان بالغیب اِسی موبائل اورانٹرنیٹ کے ذریعہ آزمایا گیاہے ۔ہمار ے ایک کلک کرتے ہی فوراً ہی وہ سب کچھ نظرآنے لگتاہے ، جو ہمارے آباواجداداِس چلتی پھرتی کائنات اوررنگ بھری دنیا ہی میں نہیں؛ خواب میں بھی بغیر دیکھے ؛بل کہ بغیر سوچے سب کچھ یہیں پر چھوڑکر؛دنیا سے سب رشتے ناطے توڑ کر اُس دنیاکے سفر پر چلے گئے ۔ہم نے خفیہ گروپ بنا کراپنی اپنی گٹریں کھول رکھی ہیں، جس میں ہرآنے والے لمحے ہم زیادہ سے زیادہ دھنستے اورغرق ہوتے چلے جارہے ہیں اور کچھ احساس بھی نہیں ہورہا ہے۔اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: ﴿یَسْتَخْفُوْنَ مِنَ النَّاسِ﴾ لوگوں کی نظروں سے تو چھپا لیتے ہیں، لیکن ﴿وَلَایَسْتَخْفُوْنَ مِنَ اللّٰہِ وَہُوَ مَعَہُمْ﴾ علیم وخبیر اللہ کی نظروں سے کسی صورت سے نہیں چھپا سکتے کیوں کہ وہ ہردم اُن کے ساتھ ہے ۔
خودبہ خودبند:
موبائل بنانے والے نے اُسے ایک خاص مقصدکے تحت بنایاتھا۔اوروہ مقصدتھاایک دوسرے سے بات چیت کرنا۔سائنسی ایجادات کی بہ دولت زمانہ ترقیات کی سیڑھیاں چڑھتارہااورآگے کی جانب بڑھتارہا۔ پھر ایک وقت ایسابھی آیاکہ دھیرے دھیرے اِس میں الگ الگ( Add. Function )ہوتے چلے گئے، لیکن جب بھی موبائل پرکسی کی کال آتی ہے؛ تو ہم دیکھتے ہیں کہ سارے(Functions )خودبہ خود بند ہو کر کال (Connect) ہوجاتی ہے ،اب یہاں پر غورکرنے کی بات یہ ہے کہ یہ بے جان چیز؛اپنے تخلیق کے مقصد کو ایک لمحہ کے لیے بھی نہیں بھولتی ہے۔اورایک ہم اشرفُ المخلوقات کہلانے اورمسجودِ ملائکہ کی سندپانے والے ہیں جو اپنے تخلیق کے مقصد ﴿وَمَاخَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ﴾ کوسِرے سے ہی بھلا بیٹھے۔
اللہ کی کال:
اب ہوناتویہ چاہیے کہ جب بھی اللہ کے جانب سے کال آئے،یعنی جب بھی اذان ہو،مساجدکے میناروں سے”حی علی الصلاة“اور”حی علی الفلاح“کی پُرسوز صداہمارے کانوں سے ٹکرائے، تب ہمیں اپنے تمام دنیاوی Function کومنقطع کرکے اورساری مصروفیات کوایک سائڈمیں رکھ کراللہ کی کال سے (Connect)ہوجاناچاہیے۔لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ ایسابالکل ہی نہیں ہوتا۔
ریکارڈنگ ہورہی ہے:
ہم کسی کوبھی موبائل کی اسکرین پر کچھ تحریرکرکے ارسال کردیتے ہیں اورخوشی سے پھولے نہیں سماتے کہ ہم نے توبہت بڑاکمال کردیا،یہ توسمجھ ہی نہیں رہے ہیں کہ ہماری آج کی یہ تحریر﴿ کِرَاماً کَاتِبِیْنَ یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ﴾کی معرفت وہاں بھی ارسال ہورہی ہے،جہاں کوئی کسی کاپُرسان ِحال نہیں ہوگا۔ ہماری لکھی، بھیجی اور دیکھی ہوئی ہرپوسٹ ریکارڈ ہو کر نامہٴ اعمال میں محفوظ ہورہی ہے ۔ اب وہاں سے مٹانے کے لیے سچی توبہ کے علاوہ کوئی دوسراراستہ نہیں ہے ۔ ہم یہاں پرجیسے اعمال دن رات کے ۸۶۴۰۰/ سیکنڈیا۱۴۴۰/منٹ میں کر رہے ہیں یا کریں گے اُس کی پوری فائل تیارہورہی ہے ، جو اولین وآخرین کے عظیم الشان اجتماع گاہ میں ہی کھلے گی۔
سبھی ہمارے خلاف ہوں گے:
یہ سب امتحانات اِس لیے ہیں تاکہ ﴿لِیَعْلَمَ اللّٰہُ مَنْ یَّخَافُہ بِالْغَیْبِ ﴾یعنی اللہ تعالیٰ یہ جاننا چاہتا ہے کہ کون کون اُس سے غائبانہ ڈرتاہے ؟وہ کون ہے جو شیطانی پٹری سے ہٹ کررحمانی راہ پرچلتاہے؟یہ لکھنے والے ہاتھ اورپڑھنے والی آنکھیں سب ایک دن بول بول کر خداوندِجباروقہارکی سپریم کورٹ میں گواہی دیں گے اور سرِ محشر تمام کرتوت کی پول کھولیں گے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰٓی اَفْوَاھِہِمْ وَتُکَلِّمُنَآ اَیْدِیْھِمْ وَ تَشْھَدُ اَرْجُلُہُمْ بِمَا کَانُوْا یَکْسِبُوْنَ﴾اب آگے کانقشہ بھی قرآن کریم کے بیان کی روشنی میں دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ انسان اُس وقت حسرت بھرے اندازمیں کہے گاکہ:﴿لِمَ شَہِدْتُّمْ عَلَیْنَا﴾ہم نے توجو بھی کیاوہ تمہاری ہی آسائش اوردل داری کی خاطر کیا۔لیکن تم نے توہماری دل آزاری کی اوربغاوت کا پرچم لہراکر ہمارے ہی خلاف محاذکھول دیا!!!یہ بتاوٴ کہ تم نے ہمارے خلاف گواہی کیوں دی؟ اب اعضائے انسانی کے جواب پر بھی غور کیجیے: ﴿ قَالُوْٓااَنْطَقَنَااللّٰہُ الَّذِیْٓ اَنْطَقَ کُلَّ شَیءٍ ﴾وہ یوں کہیں گے کہ ہمیں تواُس ذات وحدہ لاشریک نے گویائی عطا کی ہے ،جس نے کائنات کی تمام چیزوں کو گویائی کی دولت سے نوازاہے ۔
کوئی اگرہِلادے:
ہم نے تو زندگی کی راہوں میں بارہاتجربہ کیاہے ،اگرموقع ملے توآپ بھی کرلیں کہ اِس چھوٹی محبوبہ (موبائل) کے ساتھ وقت گذاری کرنے کے دوران اگرہماری لاڈلی بیوی یاکوئی بچہ ؛یہاں تک کہ کسی بلی یا ہوا کا ایک جھونکا بھی ہمارے گھرکادروازہ ہلا دے توپھرہماری پوری ہستی ہی ہِل کررہ جاتی ہے،دلوں میں طرح طرح کے وسوسے اپناڈیرہ جمانے لگتے ہیں۔کیاکسی نے سوچاکہ آخر ایسا کیوں؟ لیکن کسی کواتنی فرصت ہی کہاں کہ سوچے؟ایساصرف اِس لیے ہوتاہے کہ اُس وقت اپنی”رسوائی کا ڈر“ ”(Image) خراب ہونے کا ڈر“ ”شخصیت پرداغ لگنے کا ڈر“ اور”خاندان کی ناک کٹنے کاڈر“ہمیں ستانے اور پریشان کرنے لگتا ہے۔
اب اُس دن کویادکریں:
جس دن ہمارے بیوی،بچے اوروالدین بھی سامنے کھڑے ہوکرسارا تماشادیکھ رہے ہوں گے۔ دوست اور احباب سبھی موجودہوں گے،یہاں کے غائب یارودوست بھی وہاں حاضرہوں گے۔سارازمانہ ہمارا حالِ بے حال دیکھ رہاہوگااورہماراساراکچاچٹھا اولین وآخرین کے مجمع کو دکھایاجارہاہوگا۔اورہم وہاں صرف یہی کہنے پرمجبورہوں گے کہ
”اِس بھری محفل میں ہائے کیسی رسوائی ہوئی“
اِس سے بچنے کاراستہ:
یہ ہے کہ آج بھی ﴿ تُوْبُوْٓا اِلَی اللّٰہِ تَوْبَةً نَّصُوْحًا﴾پرعمل کرتے ہوئے صرف توبہ کے چند الفاظ ادا کرکے، ندامت کے آنسوبہاکر آئندہ کی زندگی میں پرہیزکاعزم ہی ہمارے سارے پچھلے گناہوں کابہی کھاتہ صاف کر سکتا ہے، گناہوں کے کیچڑمیں لتھڑے بندہ کوصاف ستھرا بنا سکتا ہے اورہمیں اُس ذلت ورسوائی کے دَلدل سے باہر نکال سکتاہے ۔ اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کثرت کے ساتھ یہ دعا مانگا کرتے تھے کہ” اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ سَرِیْرَتِیْ خَیْراً مِنْ عَلَانِیَتِیْ“اے اللہ! میرے باطن کو میرے ظاہرسے اچھا کر دے۔
یادرہے :
کہ خلوت وتنہائی کے گناہ ؛انسانی عزم وارادے کومتزلزل کرکے رکھ دیتے ہیں،شیطان اُس پرحاوی ہو جاتاہے،یہ گناہ اسے آج کے بجائے کل کے بھنور میں پھینک دیتے ہیں اوراِسی پس وپیش میں ایک دن دنیاسے گزر جاتے ہیں۔حالاں کہ جانتے بھی ہیں کہ
”کل نہ آئی کبھی اورنہ آئے گی کل“
ایسے سنگین حالات میں بندہ زندگی کی راہوں پرچلتے ہوئے خوداعتمادی اورمعاملات میں شفافیت سے بھی اچھی طرح ہاتھ دھو بیٹھتا ہے ۔لہٰذاہمارے لیے بے حد ضروری ہے کہ﴿اِتَّقِ اللّٰہَ حَیْثُ مَا کُنْتَ﴾جہاں کہیں بھی رہو اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہوکو دھیان میں رکھیں۔
ایک دن ایساآنے والاہے:
کہ جس میں تمام دوست واحباب اورعزیزواقارب مجھے (Off Line)پائیں گے۔دوست یار بار بارہمیں (Request)بھیجیں گے،لیکن(Except)ہرگزنہیں ہوگی۔(Massenger)پراپناپیغام ارسال کریں گے اور(Reply)کا گھنٹوں انتظارکرتے ہوئے عربی کے مقولہ ”اَلْاِنْتِظَارُاَشَدُّمِّنَ الْمَوْتِ“کی بھٹی میں جلتے رہیں گے، مگر اُن کوکہیں سے کوئی جواب نہیں ملے گا۔آخراتنی بے رخی یاخاموشی کیوں؟اِس لیے کہ میں آپ کو(Off Line)نظرآوٴں گا۔میری پوسٹیں آنابھی بند ہوجائیں گی کیوں کہ میری اِس دنیاسے اُس دنیا کی طرف رخصتی ہو چکی ہوگی۔
اب معذرت سے معذرت:
پھریہ ہوگاکہ آپ میرے ساتھ کسی بھی قسم کاکوئی رابطہ (Contact)نہیں کرسکیں گے۔ میرے کسی بھی (Coments)کاکوئی (Reply)نہیں دے سکیں گے۔کسی طرح سے (Excuse) نہیں کرسکیں گے۔کسی قسم کی تحریری یاتقریری معذرت پیش نہیں کر سکیں گے،کیوں کہ اُس وقت آپ کی معذرت سے بھی ہماری معذرت ہوگی۔اِس لیے کہ میں اُس وقت آپ کے ساتھ نہیں ہوں گا،بل کہ قبرکے تنگ وتاریک گڑھے میں ابدی نیندسورہا ہوں گا۔وہاں میں(Time Pass) اوراپنی تنہائی کودوربھگانے کے لیے کسی سے چیٹ نہیں کرسکوں گا۔وہاں توصرف میرے نامہٴ اعمال ہی میری حسرت یا خوشی میں بے تحاشہ اضافہ کریں گے۔
ٹھہریے !ایک اہم بات باقی ہے:
ایک دن ہم اورآپ اِ س دنیاسے نکل کراُس دنیامیں پہنچ جائیں گے۔یہاں ہم اپنے ہاتھ سے لکھی ہوئی اچھی یابری پوسٹ ہی چھوڑجائیں گے۔توپھربلاتاخیرہم سبھی یہ کوشش کریں کہ ہماری تحریرکردہ پوسٹیں قبرکی اندھیری کوٹھری میں ہمارے لیے صدقہٴ جاریہ بن جائیں۔ ﴿وَمَا تُقَدِّمُوْا لِاَنْفُسِکُمْ مِّنْ خَیْرٍتَجِدُوْہُ عِنْدَاللّٰہِ﴾تم جو کچھ اللہ کے بینک اکاوٴنٹ میں بھیج کرجمع کرلوگے اُسے موجودپاوٴگے۔
توپھرجلدی کیجیے:
اوراپنے (Life Time)کاجائزہ لیں،پھرغیرضروری اوربے فائدہ پوسٹوں کو(Delete) کریں اور آئندہ ایسی پوسٹیں ارسال کرنے سے گریزکریں۔اورآج ہی سے یہ عہدکرلیں کہ آئندہ کی چندروزہ باقی فصلِ بَہارکوبے کارنہ کرتے ہوئے شاہ راہِ زندگی میں اِن شاء اللہ تعالیٰ ایسے روشن کارنامے ہم؛بہرحال انجام نہیں دیں گے، جو آگے چل کرقبروحشرکی منزل میں ہماری ہلاکت وتباہی کا سامان پیدا کریں اورہم ”خسرالدنیاوالآخرة“ کا مصداق بن جائیں۔اس تحریرکوکاغذی صفحات پراِس لیے وجودبخشاجارہا ہے کہ ابھی ہمارے پاس فرصت ہے۔ ابھی ہم دنیامیں فیس بک،انسٹاگرام ،ٹوئیٹر اور (Whatsapp)پر (Online) ہیں۔ میں اپنے آپ کو اور آپ سبھی قارئین کو عربی کے چند اشعارکی یاددہانی کراناچاہتاہوں؛اِس امیدپرکہ کسی کا بھلا ہو جائے اوروہ اپنی کیے پر ندامت کا اظہارکرتے ہوئے توبہ کرلے تو اُس کودوجہاں میں کام یابی کاپروانہ مل جائے گا۔اورپھراُن کو بخشش کی بھی سند مل جائے گی۔
یَلُوْحُ الْخَطُّ فِی الْقِرْطَاسِ دَہْراً
وَکَاتِبُہرَمِیمٌ فِی التُّرَاب
خَرَجْتُ مِنَ التُّرَابِ بِغَیْرِ ذَنْبٍ
وَ عُدْتُ مَعَ الذُّنُوْبِ اِلَی التُّرَابِ
کہ ہمارالکھاہوازمانہ بھرباقی رہے گاجب کہ ہم مٹی میں مل جائیں گے۔ہم مٹی سے تو بغیر گناہ کے اور بالکل صاف ستھرے نکلے تھے،لیکن مٹی میں گناہوں کاانبار لے کرجارہے ہیں۔
اِس لیے بارگاہِ ایزدی میں یہ دعاکرتے رہیں کہ وہ ہمیں اپنے فضل وکرم سے لغویات، فضولیات اور خرافات سے بچاکراپنی مرضیات پرچلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
Buy Best Online Rolex Datejust Replica Watches For Men And Women At www.rolexreplicaswissmade.com/Watches/Datejust.php