مطالعہ کی ترغیب:
حدیثِ رسول ا کی عظمت دل میں پیدا کریں۔مصنفین کے احوال پڑھیں، سیرتِ رسول ا کی کتابوں کا مطالعہ کریں۔ نشر الطیب فی سیرۃ النبی ا علامہ تھانوی رحمہ اللہ کی کتاب ہے (اُس کا مطالعہ کیجیے)۔
محبت اطاعت پر آمادہ کرتی ہے:
عشقِ رسول اکے لیے سیرتِ پاک پڑھیں، {إن کنتم تحبون اللہ فاتبعونی یحببکم اللہ}۔ محبت اطاعت پر آمادہ کرتی ہے، لایؤمن أحدکم الخ۔ حبِ رسول ا ایمان میں سے ہے۔ حبِ رسول اپیدا کریں ،اس سے اطاعتِ رسول ا پیدا ہوگی۔
طلباکی شرافت کی وجہ سے:
طالبِ علم اپنے اندر ڈسپلین لائیں، طلباء کی شرافت ہی کی وجہ سے اللہ جامعہ کا نظام چلارہا ہے، اس لیے اپنے آپ کو شریف صالح بنائیں، معصیتوں سے اپنے کو دور رکھیں۔
ذہن علمی، عملی اور فکری بنائیں:
{وَمَا ہٰذِہِ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا إلَّا لَہْوٌ وَلَعِبٌ }الخ۔طالب علم کو چاہیے کہ اپنا ذہن علمی ، عملی اور فکری بنائے۔ سوچ والا بنائے، یہ ارادہ کرے کہ دیہات ، گاؤں ، بنجر جگہ ، درخت کے نیچے بیٹھ کر قرآن کی تعلیم دیں گے۔ ان شاء اللہ۔
اساتذہ کے لیے دعا:
اساتذہ کے لیے دعا کرے، جو طالبِ علم تعلیم کی طرف توجہ دیتا ہے اللہ کی جانب سے استاذ کے دل سے اُس طالبِ علم کے دل میں علم کا نور فیضان ہوتا ہے، وَذَکَّرْ فَإنَّ الذِّکرْیٰ تَنْفَعُ اْلمُؤمِنِیْنَ ۔
توفیق کیسے ملتی ہے؟
انسان کوئی معمول بناتا ہے تو عبادات کی رغبت ہوتی ہے، رغبت ہو تو توفیق ہوتی ہے، اور توفیق آتی ہے جذبۂ صادقہ سے۔