طلبہ کی تادیب وتنبیہ:
طلبہ کی طرف مخاطب ہوکر فرمایا کہ تم مدرسہ کس لیے آئے ہو؟ اپنی زندگی بنانے کے لیے آئے ہو یا بگاڑنے کے لیے ؟ تم خود دیکھو کہ تم بن رہے ہو یا بگڑ رہے ہو؟ تم لوگوں کو اورگھر والوں کو دھوکہ دے رہے ہو ۔ تمہارے ماں باپ پیسہ بھیجتے ہیں کہ لڑکا محنت سے پڑھ رہا ہے اورتم یہاں آزادی کرتے ہو۔ پڑھنے لکھنے سے کوئی مطلب نہیں ۔ اچھے خاصے لڑکے اسباق کا ناغہ کرتے ہیں ۔ آئے دن شکایت ملتی ہے کہ لڑکے غیر حاضر ہیں۔ یہ ناغہ کیوں ہور ہاہے؟ اور چیزوں میں ناغہ کیوں نہیں ہوتا؟ کھانے پینے کا ناغہ کیوں نہیں ہوتا؟
دوسرے طلبہ کو چاہیے کہ جو لڑکا پڑھنے میں کوتاہی کرتاہے ، لاپرواہی کرتاہے ، نماز نہیں پڑھتا ، ذمہ داران مدرسہ کو خاموشی سے اس کی اطلاع کردیا کریں۔ نگران حضرات کو بھی اپنی ذمہ داری کا احساس نہیں؟ ارے کم ازکم طلبہ کے چہروں پر تو نظر پڑتی ہی ہے اگر کوئی طالب علم ڈاڑھی کٹاتا ہے یااس کے سر کے بال ہی بڑے ہیں اس کی اصلاح کی کوشش کریں ۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کو سمجھائیں، تنبیہ کریں ۔ پھر بھی باز نہ آئیں تو ایسے طلبہ مدرسہ میں رہنے کے قابل نہیں؟
کڑھن اور تکلیف کی بات:
فرمایا : میرے لیے سب سے زیادہ کڑھن اور تکلیف کی بات اس وقت ہوتی ہے جب میں دینی مدارس میں کوئی منکر دیکھتاہوں اور اس پر ٹوک بھی نہیں ہوتی تو سخت تکلیف ہوتی ہے ۔ ایسا لگتاہے کہ جیسے کسی نے آگ لگادی ۔ مدرسوں میں رہ کر منکر کام ہو کتنے تعجب کی بات ہے ؟ ارے غلطی ہوجاتی ہے ، لیکن روک ٹوک کے بعد یہ اثر نہ ہونا یہ ہے افسوس کی بات اور اسی سے دل کڑھ کر رہ جاتا ہے ۔ میرے کوئی روزانہ سو جوتے لگالے یہ مجھے برداشت ہے ، لیکن منکر دیکھنا مجھے برداشت نہیں ۔ کڑھ کڑھ کر رہتا ہوں ، بہت ضبط کرتاہوں ، میرے لیے یہی بڑا مجاہدہ ہے اور بڑا سخت مجاہدہ ہے ۔ میں سوچتاہوں کہ جب دینی مدارس میں ان باتوں کی فکر نہ ہوگی اور منکرات پر نکیر نہ کی جائے گی تو پھر کہاں ہوگی ؟
آج میں صبح کے وقت آیا تو دیکھا کہ تیز بلب جل رہا ہے اور لوگ سورہے ہیں ۔ اتنی تیز روشنی کا بلب جلانے کی کیا ضرورت ہے ؟ اتنا بڑا بلب اگر مدرسہ کے صحن میں لگادیا جائے تو سارا مدرسہ روشن ہوجائے۔ اس قسم کے منکرات دیکھ کر مجھے سخت تکلیف ہوتی ہے۔