از: مفتی عبد الشکور اشاعتی ابن شیخ دستگیر نائے گاؤں اورنگ آباد
متخصص: مرکز الاقتصاد الاسلامی،وانمباڑی،انڈیا
آج کے دور میں دنیا انٹرنیٹ اورٹیکنا لوجی کی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ دن بدن ٹیکنا لوجیز میں ترقی ہوتی جا رہی ہے اور نئے نئے انویسٹمنٹ کے طریقے وجود میں آرہے ہیں۔ خاص طور سے ۲۰ ویں صدی میں اس نے عرو ج اور ترقی کی اڑان بھری ہے۔اور ٹیکنالوجیز اور انٹرنیٹ کی وجہ سے تمام فاصلے سمٹ چکے ہیں پوری دنیا گویا کہ مٹھی میں آ گئی ہے۔ انسان کہیں سے بھی بیٹھے بیٹھے سرمایہ کاری کر کے منافع کما سکتا ہے۔ 19 – Covidکے لاؤک ڈاؤن کے بعد سے گھر بیٹھے کمائی کرنے کا رجحان لوگوں میں عام ہو چکا ہے ،گھر بیٹھے تجارت کرنااور آمدنی حاصل کرنا ایک فیشن بن چکا ہے۔ آئے دن نئی نئی کمپنیاں یا ایپ منظر عام پر آرہے ہیں اورلوگوں کو اچھے اچھے خواب دکھا کران کے پیسوں اور سر مایے کا استحصال کرتے ہیں۔ اورعموما ً مسلمان بھی بغیر سوچے سمجھے اس طرح کے ایپس اور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرکے آمدنی حاصل کرنے کے لئے دوڑپڑتے ہیں، حالاں کہ بحیثیت مسلمان ہر ایک کا فریضہ ہے کہ کسی بھی کمپنی یا ایپ وغیرہ میں سرمایہ کاری کرنے اور اس سے نفع حاصل کرنے سے پہلے اس کے بارے میں تحقیق کرے اور اہل علم سے اس کے حلال و حرام ہونے کے بارے میں معلوم کرے کہ کیا ایک مسلمان کے لیے اس میں سرمایہ کاری کرنا حلال بھی ہے یا نہیں؟ اوراس میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے بھی یا نہیں؟
اس لیے کہ حرام کمائی کے بہت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اور کسی بھی حرام طریقے سے کمائی کرنے اور اس کو استعمال کرنے سے کتاب وسنت میں سختی سے منع کیا گیا ہے۔ اور حلال و پاکیزہ آمدنی اور کمائی کا حکم اور اس کی ترغیب دی گئی ہے۔
آج کل جس طرح شیئربازار(Stock Market) وغیرہ میں تجارت عام ہو چکی ہے، ایسے ہی انٹرنیٹ گیمنگ وغیرہ کے ذریعہ کمائی کرنے کا رواج بھی عام ہوتا جارہا ہے۔اور حد تو یہ ہے کہ شیئر(Shares)،بانڈ(Bonds) اور اثاثہ جات وغیرہ کی ٹریڈنگ کی طرح opinionٹریڈنگ (رائے کی تجارت) بھی وجود میں آچکی ہے۔اس میں سرمایہ کار اپنے خیالات اور علم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کمائی کرنا چاہتے ہیں۔ اور اپنے مالی مقاصد کی تکمیل اور اس میں بڑھوتری کرنا چاہتے ہیں۔
اسی طرح کیOpinionٹریڈنگ (رائے کی تجارت) کا ایک اپلیکیشن ” پرو بوایپ“ Probo APP کے نام سے انڈیا میں متعارف ہواہے، جس میں opinionٹریڈنگ (رائے کی تجارت) کی جاتی ہے، جو بنیادی طور پر مستقبل کے واقعات میں رائے دہی اورپیشین گوئی کر کے پیسہ کمانے کی سہولت فراہم کرتا ہے ۔
اس تحریر میں ہم اس کے طریقہ ٴکا راور اس کے شرعی حکم کو جاننے کی کوشش کریں گے کہ آیا شرعاًاس میں سرمایہ کاری کرنا جائز ہے یا نہیں؟
” پرو بوایپ“ Probo APPکیا ہے؟
یہ ایک تجارتی پلیٹ فارم ہے جو اپنی رائے کے ذریعہ آمدنی حاصل کرنے اور پیسہ کمانے کی سہولت فراہم کرتا ہے ، یہ لوگوں میں بڑی تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ اس ایپ کو اب تک تقریبا ً 50ملین سے زائد لوگ ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔ اس کی آفیشل ویب سائٹ https://probo.inہے،یہ ایپ اُن لوگوں کے لئے بہت زیادہ موزوں ہے ،جو بغیر کسی تکلیف کے بیٹھے بٹھائے پیسہ کمانا چاہتے ہیں۔
یہ ایکOpinion Tradingٹریڈنگ (رائے کی تجارت) ہے، جس میں آپ کر کٹ ،فٹ بال، باسکٹ بال، دیگر اسپورٹس، نیوز ،یوٹیوب اور سیاست و غیرہ پر اپنی رائے دے کر پیسے کماسکتے ہیں۔ آپ کو ان کیٹیگریز میں سے، جس میں زیادہ دلچسپی اور معلومات ہو اس کا انتخاب کرنا ہوگا، اور اس میں مستقبل کے واقعات کے سلسلہ میں ہاں اورنا (نہیں) میں اپنی رائے دینی ہوتی ہے اور پھر اس (Event) اور واقعہ کا انتظار کرنا ہو گا کہ اگر وہ واقعہ آپ کے جواب کے مطابق ہوا تو آپ اس سے پیسے جیت سکتے ہیں اور اگر آپ کا جواب اس واقعہ کے خلاف ہو(یعنی وہ واقعہ آپ کے جواب کے خلاف واقع اور رونما ہوا) تو آپ اپنے لگا ئے ہوئے پیسے گنوا سکتے ہیں اور آپ کو نقصان ہو سکتا ہے۔
اس کو ایک مثال سے سمجھتے ہیں کہ فرض کریں کے آج انڈین کرکٹ ٹیم کا کسی دوسری ٹیم کے ساتھ مقابلہ ہے۔ اور آپ نے اس ”پروبو ایپ“میں کرکٹ کی کیٹیگری کا انتخاب کیا ہے تو آپ کے سامنے سوال آئے گا کہ آج کے میچ میں ویراٹ کوہلی ۱۰۰ رن (100 runs)بناپائے گا یا نہیں؟ تو آپ کے پاس دوآپشن ہوں گےYes(ہاں)اور NO(نہیں )، آپ کو ان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، اور اس کے ذریعہ سے آپ پیسے کما سکتے ہیں ، مثلا ً اگر آپ نےYes(ہاں) کا انتخاب کیا اور ویراٹ کوہلی نے اُس دن سو ۱۰۰ رن اسکور کردئے ،تو آپ کو انعام دیا جائے گا اور اگر اُس دن اس نے سو ۱۰۰ رن اسکور نہیں کئے تو پھر آپ اپنی جانب سے سرمایہ کاری کی گئی رقم کو بھی کھو بیٹھیں گے۔
یہ پرو بو ایپ کا مختصر تعارف ہے، کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس ایپ کے ذریعہ کھیلنے والے اب تک تقریبا ً 75 لاکھ روپے سے زیادہ پیسے کما چکے ہیں،یہ ایپ گوگل پلے اسٹور پر بھی دستیاب ہے اور IOSپر بھی۔
اس مختصر سے تعارف کے بعد ہم دیکھیں گے کہ:
”پروبو ایپ“ Probo APP میں اکاؤنٹ بنانے کا طریقہٴ کار کیاہے؟
مندرجہ ذیل طریقہ سے ”پروبو ایپ“ پر اکاؤنٹ بنایا جا سکتا ہے:
۱) پروبو ایپ کھولیں اور Get startedپرکلک کریں۔
۲) اپنے موبائل نمبر کے ساتھ رجسٹر یشن کریں اورOTP کے ذریعہ اپنے موبائل نمبر کو تصدیق( verify)کریں۔
۳) پروفائل میں اپنا نام، ای میل آئی ڈی اور PAN کارڈو غیرہ تمام معلومات پُرکریں۔
اس طرح آپ کا اکاؤنٹ رجسٹر ہو جائے گا۔
اب ہم دیکھتے ہیں کہ:
”پروبو ایپ“App Probo پر کس طرح پیسہ کما ئے جا تے ہیں؟
عموما ًاس میں دو طریقوں سے پیسے کما ئے جاسکتے ہیں:
۱) Opinion Trading: صحیح جواب دے کر پیسے کمائے جا سکتے ہیں۔
۲) Referral Program: نئے یوزر(استعمال کرنے والوں) کو اس میں شامل کر کے اس کے ذریعہ بونس حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ان دونوں طریقوں کو تفصیل سے دیکھتے ہیں:
۱) Trading Opinionکے ذریعہ کمائی کا طریقہ ٴکار:
اس میں آپ اپنی پسند اور معلومات کے مطابق کرکٹ، مالیات ،تفریح یا یوٹیوب وغیرہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں، اس میں آپ کو آپ کی منتخب کردہ کیٹیگری میں سے سوال آئیں گے، آپ کو صرف مستقبل کے نئے واقعات پر اندازہ لگانے کی ضرورت ہوتی ہے اور اس اندازہ کے مطابق آپ کو ان سوالات کا جواب پیشین گوئی کرکے دینا ہوگا ، اور اس میں اپنے اعتبار سے ایک رقم کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی، اگر آپ کی پیشین گوئی صحیح ہوئی تو آپ کی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا، اوراگر آپ کا اندازہ اور پیشین گوئی غلط ہوئی تو جو پیسے آپ نے اس پر انویسٹ کئے ہیں وہ بھی کاٹ لیے جائیں گے۔
مثال کے طور پر IPL Seasionمیں آئندہ کل Chennai vs Bangloreکا میچ ہے تو اس کے متعلق Proboایپ آپ سے سوال کرے گا کہ کیا کل(CSK)اپنے مد مقابل(RCB)سے میچ جیت جائے گی ؟اور اس کے نیچے دو آپشن (اختیارات)ہوں گے ہاں(Yes)اور نہیں (NO)،اب ان میں سے کسی ایک کوانتخاب کرنے کا آپ کو اختیار ہوگا ،یعنی ہاں یا نہیں میں سے کسی ایک کو،تو ان دونوں جوابات کی قیمت آپ کے سامنے ظاہر ہوگی کہ (Yes)کی قیمت کیا ہے اور (No)کی قیمت کیا ہے ؟اسی انتخاب کے اعتبار سے آپ کو اپنی رقم داوٴ پے لگانی ہوگی ، فرض کریں کہ 10 لوگوں نے اس میں سرمایہ کاری کی ہے اور ان میں سے چھ لوگوں نے ”ہاں (Yes) کا انتخاب کیا ہے ،جب کہ چار لوگوں نے ”نہیں” (No) کا انتخاب کیا ہے۔اورفرض کریں کہ اس میں ”ہاں” (Yes)آپشن کی قیمت چھ روپے اور”نہیں ”(No) آپشن کی قیمت 4 روپے ہے۔ تو اسی اعتبار سے آپ کو بھی اپنے منتخب آپشن پر سرمایہ کاری کرنی ہوگی یعنی اگر آپ نے( Yes) کا آپشن اختیار اور منتخب کیا ہے تو اس پر آپ کو چھ روپے انویسٹ کرنے ہوں گے اور اگر آپ نے (No)کا انتخاب کیا ہے تو آپ کو اس میں چار روپے انویسٹ کرنے ہوں گے ۔ اب جس کا جواب غلط ہو تو اس کی پوری رقم ضائع ہو جائے گی۔
اِس میں اسٹاپ لاس(Stop-Loss) بھی مقرر کیا جاسکتا ہے یعنی اگر آپ نے کسی”ہاں” (Yes) یا ”نہیں” (No) رائے پر چھ روپئے لگائے ہیں اور آپ کو ڈر ہے کہ میری لگائی ہوئی رقم مکمل طور پر ڈوب سکتی ہے تو اس خطرہ کو کم کرنے کے لئے آپ اس ”پروبو ایپ “ کو یہ حکم دیتے ہیں کہ اگرمیرے لگائے گئے چھ روپے کم ہوکر کر پانچ روپئے ہو جائے تو میری رائے فروخت کر دی جائے، اور ایسے ہی نفع کی ایک حد بھی مقرر کی جا سکتی ہے کہ اگر میرے لگائے گئے چھ روپیہ پر دو روپیہ نفع ہوجائے تو میر ی رائے فروخت کر دی جائے۔
نیز اس میں اپنی سرمایہ کاری کی تعداد کو بھی بڑھایا جا سکتا ہے، مثلاً اگر کسی ”ہاں” (Yes) یا ”نہیں” (No) رائے کی قیمت چھ روپیہ ہے تو یہ ایک کو نٹیٹی ہے، اگر آپ پانچ کونٹیٹی پر پیسہ لگانا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو (6*5)30 روپیہ سرمایہ کاری کرنی ہوگی،اسی طرح اگر ”نہیں” (No) کا انتخاب کرکے اس میں مزید روپیہ انویسٹ کر نا چاہیں تو اس میں بھی مزید تعداد بڑھائی جاسکتی ہے ،مثلاً ”نہیں” (No) کے لئے چار روپیہ ایک کونٹیٹی ہے اس میں اگر آپ مزید آٹھ کونٹیٹی پر پیسہ لگانا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو (4*8)32=روپے لگانے ہوں گے۔
۲) دوسرا طریقہ”ریفرل پروگرام“ Referral Programکا ہے اس میں کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔بلکہ اس میں ایک آپشن Refer and Earnکاہوتا ہے ،جس میں بغیر کچھ(پیسہ لگائے) انویسٹ کئے صرف اس ایپ کی Inviteلنک بھیج کر آپ پیسہ کماسکتے ہیں یعنی اس میں آپ کو صرف کرنا یہ ہے کہ اس میں جو ریفرل لنک ہوتی ہے ،اِس لنک کوکسی بھی اپنے جاننے والے جیسے دوست وغیرہ کو بھیج کر انوائٹ (Invite) کرنا ہوتا ہے (کہ تم بھی اس میں پیسے لگاوٴ)، اور جب وہ آپ کی لنک کے ذریعہ اس ایپ میں داخل ہوگا تو آپ کو 200 روپے تک بونس مل سکتا ہے اور آپ کا دوست آپ کے ارکان میں شامل ہو جائے گا( وہ تمام لوگ جو آپ کے شیئر کردہ لنک کے ذریعہ اس ایپ میں داخل ہوں گے وہ سب آپ کے ارکان ہوں گے ان کو "Referrred Friend”کہا جاتا ہے )۔ اور اس طرح جتنے لوگ آپ کی لنک سے شامل ہوں گے ان کے شامل ہونے پر آپ کو بونس ملے گا اور آپ کے ارکان کی کمائی کا 10 فیصد بھی آپ کو مفت میں ملے گا، مثال کے طور پر اگر آپ کا دوست یا آپ کا کوئی رکن 10,000 روپے جیتے گا تو اس کا دس فیصد یعنی 1000 آپ کو بھی ملیں گے، اور اس میں آپ جتنے چاہے دوستوں کو ریفرل لنک بھیج کر جوائن کروا سکتے ہیں۔
اس میں ”پر وبو ایپ“ (Probo App)کا فائدہ یہ ہے کہ ”پر وبو ایپ“ہر ٹریڈپر اپنی فیس وصول کرتا ہے ، جوعموما ً دوسرے ایپس کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتی ہے اور یہی فیس اصل میں”پر وبو ایپ“ کی انکم (کمائی)اورپرافٹ ہے ۔اور یہ فیس ۲۰ فیصد تک ہو سکتی ہے۔
جیسا کہ اس کے ذکر کردہ طریقہ کار سے ہی یہ واضح ہے کہ اس میں سرمایہ کاری کرنے میں نقصان کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔ کیوں کہ آئندہ کے واقعات کا کسی کو علم نہیں ہے۔ اسی بناپر ماہرین ِمعیشت(Expert) کی رائے کے مطابق اس میں عموما ً صرف دوفیصد سرمایہ کار ہی نفع کماتے ہیں ،اور بقیہ آٹھ فیصد وہ لوگ ہوتے ہیں جو نہ نفع کماتے ہیں اور نہ نقصا ن ( نہ کچھ گیا نہ آیا)یعنی ان آٹھ فیصد لوگوں کا اس ”پر وبو ایپ“ کے ذریعہ نہ کوئی نقصان ہوتا ہے اور نہ نفع، کیوں کہ اگر کسی ٹریڈ میں نقصان ہوتو دوسرے ٹریڈ میں نفع مل جاتا ہے ،جس سے ان کی سرمایہ کاری کی رقم اتنی ہی رہتی ہے جتنی انہوں نے انویسٹ کی تھی،لیکن اس ”پر وبو ایپ“کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ باقی ماندہ 90فیصد لوگ اس میں نقصان/گھاٹے ہی میں رہتے ہیں۔
”پر وبو ایپ“ (Probo App) کا شرعی حکم:
مختصرا ً”پر وبو ایپ“ (Probo App) کے طریقہ کار کو جاننے کے بعد ہم اس بات کو جاننے کی کوشش کریں گے کہ اس کا حکم ِشرعی کیا ہے ؟البتہ حکم شرعی کو جاننے سے پہلے چند باتیں بطور تمہید جاننا ضروری ہے، تاکہ حکم ِشرعی کو مکمل طور پر سمجھنا آسان ہو۔
قمار (Gambling) کی تعریف :
قمار (Gambling) کی تعریف یہ ہے کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے، جس میں کسی چیز کے مالک بنانے کو ایسی شرط پر موقوف رکھا جائے جس کے وجود اور عدم ِوجود کی دونوں جانب مساوی ہوں ( کسی معاملہ اور واقعہ کے ہونے اور نہ ہونے، دونوں کا احتمال ہو)یعنی کسی معاملہ میں کل نفع یا کل نقصان دونوں کا احتمال برابر ہوتا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ لگائی گئی کل رقم مکمل طور پر چلی جائے یا جتنی رقم لگائی تھی اس سے دوگنی یا اس سے زائد رقم حاصل ہوجائے ۔
لہذا قمار کی تمام صورتوں اور تعریف کو سامنے رکھتے ہوئے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ قمار کے لازمی عناصر مندرجہ ذیل ہیں:
۱) قمار دو یا دو سے زائد فریقوں کے درمیان ایک معاملہ ہوتا ہے۔
۲) اس معاملے میں کسی دوسرے کا مال حاصل کرنے کی غرض سے اپنا کچھ مال داؤ پر لگایا جاتا ہے۔
۳) قمار میں دوسرے کا جو مال حاصل کرنا مقصود ہوتا ہے،اس کا حاصل ہونا کسی ایسے غیر یقینی اور غیر اختیاری (جیسے مستقبل کا کوئی واقعہ جو ابھی وجود پذیر نہیں ہوا ) واقعہ پر موقوف ہوتا ہے، جس کے پیش آنے کا بھی احتمال ہواورپیش نہ آنے کا بھی۔
۴) قمار میں جو مال داؤ پر لگایا جاتا ہے یا تو وہ بغیر کسی معاوضے کے دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے یا پھر دوسرے کا کچھ مال اِس کے پاس بغیر معاوضے کے آجاتا ہے، جس کے نتیجے میں دوسرے کا خالص نقصان ہوتا ہے جس معاملے میں یہ چار عناصر پائے جائیں تو وہ قمار میں داخل ہوگا اور شرعاً حرام ہوگا۔
اس تمہید کے بعد ہم ”پر وبو ایپ“ (Probo App)کے کمائی کے طریقہ کار کا اس پر انطباق کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اس میں بھی قمار یعنی جوے کا عنصرپایا جاتا ہے، وہ اس طور پر کہ جب کوئی شخص سوال کے جواب میں ”ہاں” کو منتخب کر کے سرمایہ کاری کرتا ہے تو ساتھ ہی اس کے مقابل کوئی شخص ہوتا ہے جس نے ” نہیں ” (NO) کا بھی انتخاب کیا ہوا ہوتا ہے، اور اس طرح دونوں کا پیسہ باہم ایک دوسرے کے مقابل میں ہو جاتا ہے اور جس کا جواب اور رائے بطور پیشین گوئی صحیح ہوجائے۔ تو غلط جواب دینے والے کا پورا مال صحیح جواب دینے والے کو مل جاتا ہے۔یہ جو ا اور قمار کی واضح صورت ہے اور جوا وقمار شرعا ًقطعی طورپر نا جا ئزو حرام ہے؛ لہذا ”پر وبو ایپ“ (Probo App)ایپ میں ”ہاں “(Yes)اور”نہیں“(No) کے ذریعہ سرمایہ کاری کر کے نفع حاصل کرنا شرعاً نا جائز و حرام ہے۔ (۱)
”پر وبو ایپ“ (Probo App) پرکمائی کے دوسرے طریقہ کا شرعی حکم :
کسی ایسے معاملہ کی جانب لوگوں کومتوجہ کرکے ریفرل کے نام پر پیسہ کمانا جو اصلا ً حرام ہو، ناجائزہے،”پر وبو ایپ“ (Probo App) کا اصل معاملہ چوں کہ حرام اور ناجائز امور پر مبنی ہے ،جیسا کہ اس کی تفصیل اوپر گزری، تو اس طرح کے حرام معاملہ میں کسی اور کو داخل کرکے اس پر” ریفرل انکم“(Referral income)کے نام سے کمائی کرنا شرعا ً ناجائز اور حرام ہے ،لہذا کسی کو ریفرل کوڈ کے ذریعہ اس میں ناجائز معاملہ میں شامل کرواکر اس سے آمدنی حاصل کرنا شرعا ًنا جا ئزو حرام ہے۔ (۲)
چوں کہ اس طرح’پر وبو ایپ“ (Probo App) سے حاصل کی گئی آمدنی حرام ہے،تو اگر کسی نے اس”پر وبو ایپ“ (Probo App) کے ذریعہ کسی بھی طرح کی آمدنی حاصل کی ہو تو وہ” واجب التصدق “ یعنی اس کا صدقہ کرنا واجب ہے،وہ بلانیت ثواب فقراء و مساکین کو تقسیم کر دی جائے۔ (۳)
القرآن الکریم: ”یأیہا الذین آمنوا انما الخمر والمیسر والأنصاب والازلام رجس من عمل الشیطان فاجتنبوہ لعلکم تفلحون” (سورة المائدة: ۹۰)
تفسیر القرطبی: یسألونک عن الخمر والمیسر قل فیہما اثم کبیر ومنافع للناس واثمہما أکبرمن نفعھما۔(سورة البقرة:۲۱۹) قولہ تعالی: (والمسیر) المسیر قمار العرب بالأزلام، قال ابن عباس: کان الرجل فی الجاھلیة یخاطر الرجل علی أہلہ ومالہ فأیہما قمر صاحبہ ذہب بمالہ وأہلہ، فنزلت الآیة. وقال مجاھد ومحمد بن سیرین والحسن و ابن المسیب وعطاء وقتادة ومعاویة ابن صالح و طاوٴوس و علی ابن أبی وابن عباس رضی اللہ عنہم أیضا، کل شیء فیہ قمار من کرد و شطرنج فھو المیسر حتی لعب الصبیان بالجوز والکعاب” – (۲۵/۳)
الصحیح للبخاری: عن أبی ہریرة رضی اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من حلف فقال فی حلفہ، واللات والعزی، فلیقل: لا اللہ الا اللہ، ومن قال لصاحبہ: تعالی أقا مرک فلیتصدق( کتاب تفسیر القرآن۶/ ۱۴۱،ط دارطریق النجاة)
المسند للامام احمد: وقال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :ان اللہ حرم أمتی الخمر والمیسر۔(۲/ ۱۲۴، ط، مؤسسة الرسالة)
المصنف لابن شیبة:عن عبد اللہ ابن عمر وقال: من لعب بالنرد قمارا کان کأ کل لحم الخنزیر، ومن لعب بہا غیر قمار کان کا لمدھن بودک الخنزیر۔( کتاب الآداب، فصل فی اللعب بالنرد و ما جاء فیہ ۱۴/۳۷۲)
احکام القرآن للجصاص: ولا خلاف بین أہل العلم فی تحریم القماروأن المخاطرة من القمار: قال ابن عباس: ان المخاطرة قمار وإن اہل الجاہلیة کانوا یخاطرون علی المال، والزوجة، وقد کان ذلک مباحا إلی أن ورد تحریمہ (باب تحریم المیسر:۱/۳۹۸،دارالکتاب العلمیة)
حدائق الروح والریحان فی روابی علوم القران:والقمار کل لعب بیشتر دا فیہ أن یأخذ الغالب من المغلوب شیئاً سواء کان بالورق، أو غیرکالقدح۔(۸/۵۵)
رد المحتار علی الدر المختار( قولہ: الأنہ یصیر قماراً )لأن القمار من القمر الذی یزداد تارة وینقص أخری، وسمی القمار قمارا لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ الی صاحبہ ویجوزان یستفید مال صاحبہ وھو حرام بالنص۔(کتاب الحظر والاباحة:۹/۵۷۷،۵۷۸)
البحر الرائق شرح کنز الدقائق:وأما القمار فقد منا أنہ المیسرو فی القاموس قامرہ مقامرة وقماراً فقمرہ کنصرہ وتقمرہ راہنہ فغلبہ وہو التقامر۔وذکر النووی أنہ مأخوذ من القمر لان مالہ تارة یزداد اذا غلب وینتقص اذا غلب کالقمر یزید و ینقص۔(۷/۹۱)
(۱) المیسر لغة: قمار العرب بالأزلام، وقال صاحب القاموس ہو اللعب بالقداح أو ہو النرد أوکل قمار، ولا یخرج المعنی الاصطلاح عن المعنی اللغوی وقال ابن حجر المکی: المیسر: القمار بأی نوع کان وقال المحلی صورة القمار المحرم التردد بین أن یغنم وأن یغرم – وقال مالک: المسیر مسیران، میسر اللہو ومیسر القمار فمن میسر اللہو النرد والشطرنج والملاہی کلہا، و مسیر القمار ما یتخاطر الناس علیہ وبمثل ذلک قال ابن تیمیة – (۳۹/۴۰۴)
المحیط البرہانی فی الفقہ النعمانی:فان شرطوا لذلک جعلا، فان شرطواالجعل من الجانبین فہو حرام.
صورة ذلک: أن یقول الرجل لغیرہ:تعال حتی نتسابق فان سبق فرسک او قال: ابلک أو قال: سھمک او اعبیک کذا،وان سبق فرسی اوقال ابلی او قال سھمی اعطنی کذا وھذا ھو القمار بعینہ وھذا لان القمار مشتق من القمر الذی یزداد وینقص سمی القمار قماراً لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوزان یذھب مالہ الی صاحبہ ویستفید مال صاحبہ فیزداد مال کل واحد منہما مرة وینتقص أخری، فإذا کان المال مشروطا من الجانبین کان قمارا، والقمار حرام،ولأن فیہ تعلیق تملیک المال بالخطر، وانہ لا یجوز۔
وان شرطوا الجعل من أحد الجانبین، وصورتہ أن یقول أحدہما لصاحبہ أن یستبقنی أعطیک کذا وإن ستبقتک فلا شیٴ لی علیک فہذا جائز استحسانا والقیاس أن لایجوز۔( کتاب الکراہیة والاستحسان فصل فی المسابقة:۵/۳۲۳،دارالکتب العلمیہ)
(۲) القران الکریم ” ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان”( المائدة:۲)
احکام القرآن للجصاص: نہی عن معاونة غیرنا علی معاصی اللہ تعالی (۲/۳۸۱)
رد المحتار: ما کان سببا لمحظور فھو محظور۔ (۵/۲۲۳)
وأیضا: وکل ما أدی الی ما لا یجوز لا یجوز – (۹/۵۱۸، کتاب الحظر والاباحة، فصل فی البس)
المقاصد الشرعیة للخاومی:
ان الذرائع تعد وسائل إلی المقاصد، وحکمہا حکم مقاصدہا، من حیث التحریم، والوجوب، والکراھة والندب والإباحة، وتکون واجبة اذا کان المقصد واجباً(۴۲)
(۳) رد المحتار علی الدر المختار: والحاصل: أنہ ان علم أرباب الأموال وجب ردہ علیہم، والا فإن علم عین الحرام لا یحل لہ ویتصدق فی بنیة صاحبہ.(۵/۹۹، مطلب فیمن ورث مالاحراماً)
معارف السنن:من ملک بملک خبیث ولم یمکنہ الرد إلی المالک فسبیلہ التصدق علی الفقراء (۱/۳۴)
فقط ہذا ما ظہر لی واللہ أعلم بالصواب۔
اسی طرح کے معاملوں کے متعلق جامعة العلوم الاسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاوٴن کراچی کا فتوی بھی درج ذیل ہے:
آن لائن کمپنی میں کرنسی کا مستقبل کا ریٹ بتاکر ہار جیت سے پیسہ کمانا۔
سوال: اگر کوئی آن لائن کمپنی خود آپ کو بونس کے طور پر رقم دے یعنی آپ نے ڈپازٹ نہیں کی تو کیا اُس رقم سے اُس ویب سائٹ پر ٹریڈنگ کرنا درست ہے؟ اُس ویب سائٹ پر ٹریڈنگ کی شکل یہ ہے کہ کسی کرنسی کے بارے میں موجودہ قیمت کے اعتبار سے 60 سیکنڈ تک بتانا ہوتا ہے کہ اِس قیمت سے زیادہ رہے گی یا کم؟ صحیح بتانے کی صورت میں لگائی جانے والی رقم کا کچھ فیصد مل جاتا ہے اور غلط بتانے کی صورت میں لگایا گیا بھی چلا جاتا ہے۔ اب کیا یہ منافع حلال ہے یا نہیں؟ جب کہ لگائی گئی رقم بھی کمپنی کی ہی ہے یعنی صارف نے نہیں ڈپازٹ کی۔ بونس کی رقم کی شکل مذکورہ بالا کمپنی میں یہ ہے کہ کچھ مخصوص رقم آپ کے اکاؤنٹ میں مفت ڈال دی جاتی ہے۔ آپ اُس رقم کو نکال نہیں سکتے، لیکن اُس سے حاصل کردہ نفع جب ایک خاص مقدار کو پہنچ جائے تو پھر نکال سکتے ہیں، اگر وہ بونس والی رقم صفر کو پہنچ جائے یعنی ختم ہو جائے تو پھر کمپنی آپ کو دوبارہ بونس دے دیتی ہے چاہے جتنی بار بھی ختم ہوجائے۔
جواب: کرنسی کا مستقبل میں کیا ریٹ ہوگا؟ بڑھے گا یا گھٹے گا، بتاکر اگر صحیح ہو تو نفع ملے گا، ورنہ لگا یا ہوا سرمایہ بھی چلا جائے گا، جوئے کی واضح شکل ہے، اور جوا حرام ہے؛ لہذا مذکورہ آن لائن کمپنی میں اس طرح کا معاملہ کرنا اور اس سے حاصل ہونے والے منافع سے مستفید ہونا جائز نہیں ہے، خواہ اپنا سرمایہ نہ لگایا ہو۔
یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُون۔(المائدة:۹)
ترجمہ: اے ایمان والو بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور بت وغیرہ اور قرعہ کے تیر یہ سب گندی باتیں شیطانی کام ہیں، سو ان سے بالکل الگ رہو تاکہ تم کو فلاح ہو۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر:144206200592
دار الافتاء: جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن ۔
ایک اور اسی طرح کے معاملہ کے سوال پر بنوری ٹاوٴن کا فتویٰ!
فٹبال میچ کے اسکور پر پیسے لگانے کا حکم
سوال: ایک RRTکمپنی کے ساتھ ہم کام کر رہے ہیں ، اس میں ہم انویسٹر اور ٹیم بنا کر کا م کر تے ہیں اور پیسے کما تے ہیں، جتنا ہم انویسٹ کر تے ہیں اس کا دو سے ڈھائی فیصد رو زانہ منافع کما تے ہیں، اس سے زیادہ بھی مل سکتاہے فکس نہیں ہے۔ اس میں کمپنی ہمیں ایک اسکو ر دیتی ہے فٹبال میچ کا جو میچ روزانہ ہو تا ہے ،ہمیں پرافٹ کی ترتیب بتا دی جاتی ہے ،اگر جیت گئے پرافٹ دیا جاتا ہے اور ہار جائیں تو ہمارے پیسے دے دیے جاتے ہیں واپسی اس کے علاوہ فنڈ بھی دیا جا تا ہے ،جب آپ کی ٹیم ا چھا کھیلتی ہے تو چیرٹی فنڈ دیتے ہیں یا پارٹی فنڈ دیتے ہیں اور جو ٹیم کام کر تی ہے اس کے تین لیولز ہیں ، اس کے علاوہ فنڈ بھی دیا جاتا ہے جب آپ کی ٹیم کی کار کر دگی اچھی ہو تی ہے وہ چیرٹی فنڈ دیتے ہیں ہمیں…!
جواب: صورت مسئولہ میں مذکورہ ایپ میں پیسے انویسٹ کر کے میچ کے اسکور پر شرط لگانا اور اس سے نفع کمانا یہ جوا ہے، لہذا اس ایپ سے پیسے کمانا جائز نہیں ہے۔ البتہ اس کے علاوہ سائلہ نے لکھا ہے کہ فنڈ ملتا ہے، اس کی مکمل صورت لکھ کر بھیجیں اس کے بعد جواب دیا جائے گا۔فقط واللّٰہ اعلم۔
فتوی نمبر:1445031002484
دار الافتاء: جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن ۔
نیزاسی طرح کے معاملہ پر ایک اور سوال کے جواب میں بنوری ٹاوٴن کا ہی فتویٰ ملاحظہ فرمائیں!
ڈالر کے مارکیٹ ریٹ بڑھنے اور گھٹنے پر بیٹنگ یعنی شرط لگا کر پیسے کمانا
سوال: ایسے آن لائن کاروبار کا کیا حکم ہے کہ جس میں ڈالرز کے اوپر نیچے جانے پر بیٹنگ (شرط)لگاکر پیسے کمائے جائیں؟آیا یہ حلال ہے یا حرام؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں مذکورہ بالا آن لائن کاروبار کہ جس میں ڈالرز کے مارکیٹ ریٹ بڑھنے اور گھٹنے پر شرط لگاکر پیسے کمائے جائیں، ”جوا” ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے،لہذا اِس قسم کے کاروبار سے بچنالازم ہے۔
قرآن مجید میں اللہ تبارک و تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: ” یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ ” (المائدة:90)
ترجمہ:”اے ایمان والو بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور بت وغیرہ اور قرعہ کے تیر یہ سب گندی باتیں شیطانی کام ہیں سو ان سے بالکل الگ رہو تاکہ تم کو فلاح ہو۔
احکام القرآن للجصاص میں ہے: ”ولا خلاف بین أہل العلم فی تحریم القمار وأن المخاطرة من القمار; قال ابن عباس:إن المخاطرة قمار وإن أہل الجاہلیة کانوا یخاطرون علی المال، والزوجة، وقد کان ذلک مباحا إلی أن ورد تحریمہ.”
(باب تحریم المیسر، ج:1، ص:398، ط:دارالکتب العلمیة)
فتاوی شامی میں ہے: ”القمار من القمر الذی یزداد تارة وینقص أخری، وسمی القمار قمارا لأن کل واحد من المقامرین ممن یجوز أن یذہب مالہ إلی صاحبہ، ویجوز أن یستفید مال صاحبہ وہو حرام بالنص.”
(کتاب الحظر والإباحة، فصل فی البیع، ج:6، ص:403، ط:سعید)
فقط واللہ تعالی اعلم
فتوی نمبر: 144601100983
دارالافتاء: جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن۔
خلاصہ یہ کہ ان تمام فتاویٰ اور دیگر عبارات فقہیہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ”پروبو ایپ“ Probo میں کسی طرح سے سرمایہ کاری کرکے یا ریفرل لنک وغیرہ کے ذریعہ نفع کماناشرعاً ناجائز وحرام ہے ،چاہے وہ آمدنی سوالوں کا جواب دے کر اس کے ذریعہ حاصل کی جائے یا کسی اور کو اس میں داخل کرواکر”ریفرل انکم“(Referral income )وغیرہ کے نام سے حاصل کی جائے ۔
لہذا کسی مسلمان کے لئے اس میں داخل ہونے اور آمدنی حاصل کرنے کی شرعاً ہرگزاجازت نہیں ہے، اگر کسی نے اس کے ذریعہ آمدنی حاصل کرلی ہو تو حاصل کردہ رقم واجب التصدق (صدقہ کرنا لازم)ہوگی ، اور توبہ واستغفار کرنابھی لازم ہوگا ۔فقط واللہ اعلم بالصوب!
عبد الشکور اشاعتی