مکہ والوں کے لیے پیدل حج

مسئلہ:    مکہ مکرمہ والے یا جولوگ مکہ مکرمہ کے قریب رہتے ہیں، اور پیدل حج کرسکتے ہیں، ان کے لیے سواری شرط نہیںہے، ہاں! اگر چل نہیں سکتے، تو ان کے لیے بھی مکہ سے باہر رہنے والوں کی مانندسواری شرط ہوگی، اس کے بغیر حج فرض نہ ہوگا، اور ضروری سفر خرچ مکہ والوں کے لیے بھی شرط ہے۔ (۱)

الحجۃ علی ما قلنا :

(۱) ما في ’’ غنیۃ الناسک ‘‘ : أما في حق المکي ومن حولہا فالحج ماشیا أفضل منہ راکبا ، کما أن القدرۃ علی الراحلۃ لیست بشرط لہم ؛ لأنہم لا یلحقہم زیادۃ مشقۃ تخل بالنسک ۔۔۔۔۔ ومن بہ ضعف من أہل مکۃ لا یقدر علی المشي فالرکوب أفضل کما أن القدرۃ علی الراحلۃ شرط في حقہ ۔۔۔۔۔ أما المکي ومن حولہا : وہو من کان داخل المواقیت إلی الحرم ، فلا یشترط في حقہ الراحلۃ إذا کان قادرا علی المشي بلا مشقۃ زائدۃ وإلا فکالآفاقي ۔ وأما الزاد فشرط لا بد منہ قدر ما یکفیہ وعیالہ في أیام اشتغالہ بنسک الحج ۔۔۔۔ والفقیر الآفاقي إذا وصل إلی المیقات صار کالمکي فیجب علیہ وإن لم یقدر علی الراحلۃ ۔ (ص/۱۷ ، ۱۸ ، باب شرائط الحج ، فصل : أما شرائط الوجوب ، البحر العمیق : ۱/۳۸۲ ، الباب الثالث في مناسک الحج ، شرائط الوجوب ، النوع الثاني : الاستطاعۃ ، إرشاد الساري : ص/۵۶ ، باب شرائط الحج ، النوع الأول : شرائط الوجوب ، الشرط السادس : الاستطاعۃ) (حج کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا:۱/۲۴۷، پیدل حج کرنا)