جامعہ کے شب و روز:
رئیس جامعہ کی علالت کے بعد آپ کے تعلیمی ،تربیتی سفر کی ذمے داری آپ کے صاحبزادے مدیر تنفیذی جامعہ اکل کوا حضرت مولانا حذیفہ صاحب کے ذمے آگئی ہے،جس کا حق اپنے والد محترم کی دعاؤں اور حکم سے آپ بخوبی ادا کر رہے ہیں ۔جس میں بہت سارے تعلیمی اور تربیتی پہلو پنہاں ہیں،استفادے کے خاطر نظر قارئین کیا جارہا ہے ،اسی طرح وابستگان جامعہ کو اس کا شدت سے انتظار ہوتا ہے اسے ملحوظ رکھتے ہوئے اختصاراً پیش ہے۔
مکتب محمدیہ مظفر نگر آکولہ انعامی جلسہ ودستاربندی:
۱۲/ شوال المکرم۱۴۴۴ھ – ۳/ مئی ۲۰۲۳ء بروز بدھ بعد نماز مغرب حضرت مولاناحذیفہ صاحب نے آکولہ میں مکتب محمدیہ مظفر نگر کے جلسے میں شرکت کی جس میں ہزاروں کی تعداد میں طلبہ وسرپرستان کی موجودگی رہی، حافظ نصیرالدین صاحب جامعہ کے فاضل ہیں،تقریباً۱۸۰۰ طلبہ وطالبات غیر اقامتی ادارے سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔
۱۹/ طلبا وطالبات نے حفظِ قرآنِ کریم مکمل کرنے کی سعادت حاصل کی ہے،طلبہ نے بہت ہی موٴثر انداز میں پروگرام پیش کیا،پروگرام کی صدارت علاقہٴ برار کے بزرگ عالم ِدین مولانا سید محمود علی صاحب مظاہری نے کی ،حضرت مولانا حذیفہ صاحب وستانوی اپنے پُر مغز خطاب اور مفتی روشن صاحب قاسمی کی دعا پر پروگرام ختم ہوا۔
تمام کامیاب طلبہ کو مکتب کی جانب سے گراں قدرانعامات سے نوازاگیا۔جامعہ کی جانب سے بھی حافظ بننے والے طلبہ اور مکتب کے تمام اساتذہٴ کرام کے لیے حضرت نے انعامات کا اعلان فرمایا۔
بہت ہی منظم اور کامیاب مکتب ہے ،خاص بات یہ ہے کہ جن طلبہ نے حفظ کیا، اس میں سات طلبہ ایسے تھے، جو قرآن پاک کی آیتوں کو سیدھی ترتیب الٹی ترتیب، آیت نمبر ،صفحہ نمبر سے بھی بہت پختہ یاد کیا تھا اور قرآنی معلومات بھی طلبہ کو یاد کرائی جاتی ہے،لہٰذا جو احباب منظم انداز میں مکاتب چلاتے ہیں ایک مرتبہ ضرور اس مکتب کے نظام کو دیکھیں اور سیکھیں۔
حافظ نصیراحمد صاحب اشاعتی رابطہ نمبر۹۳۷۰۹۸۹۱۴۵۔
سلوڑ اجتماعی شادیاں:
۵/مئی ۲۰۲۳ء بروز جمعہ بعد نماز عصر من جانب آدرش ایجوکیشن سوسائٹی سلوڑ تعلقہ سلوڑ ضلع اورنگ آباد میں زیرِ سرپرستی عالی جناب عبد الستارصاحب وزیرِ زراعت مہاراشٹر ،ہرسال کی طرح امسال بھی آدرش ایجوکیشن سوسائٹی کی جانب سے اجتماعی شادیوں کا اجلاس رکھا گیاتھا ۔ اس پروگرام میں مقری خصوصی ومہمان خصوصی کے طور پر حضرت مولانا حذیفہ صاحب نے شرکت فرمائی ۔
پروگرام میں وزیرِ زراعت نے بیان کرتے ہوئے، حضرت رئیس الجامعہ دامت برکاتہم کی خدمات کی بہت تعریف کی اور کہا کہ پورے مہاراشٹر میں حضرت نے تعلیم کا ایک جال بچھایا ہے اور حضرت ہی کے حکم سے ہم نے بھی تعلیمی میدان میں کام کرنا شروع کیا، اب الحمدللہ سلوڑ میں ہمارا ایک میڈیکل کالج کا کام جاری ہے، جلدہی ہم ان شاء اللہ ہاسپیٹل شروع کرنے جارہے ہیں۔
اس کے بعد مولانا حذیفہ صاحب نے نکاح پڑھانے سے قبل نکاح کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ نکاح ایک سنت ہے،لہٰذا نکاح کو سادا اور آسان کرنا چاہیے،اس بات پر زور دیا۔ اس کے بعد حضرت نے خطبہٴ نکاح پڑھا اور تمام دولہا اور دلہن کوحضرت رئیس الجامعہ دامت برکاتہم کی جانب سے اور اپنی جانب سے دعائے خیر وبرکت سے نوازا۔
جتنے بھی نکاح ہوئے سب کے لیے ایک پلنگ،الماری،۳۰/ضروریات ِزندگی کے سامان،۵/ جوڑے تحفے میں دئے گئے۔دولہے ودلہن کی جانب سے آنے والے تمام مہمانوں کے لیے طعام کا نظم تھا۔
مکتب مولانا حسین احمد مدنی کوساڑی کا سالانہ جلسہ:
۷/ مئی بروز اتوار بعد نماز عشائمکتب مولانا حسین احمد مدنی کوساڑی کے سالانہ جلسہ میں حضرت والاکا خطاب ہوا،حضرت کے خطاب سے پہلے طلبہ نے بہترین انداز میں پروگرام پیش فرمایا،طلبہ کے بعد مولانا ابوبکر صاحب موگریل نے خطاب فرمایا،مکتب کی اہمیت اور خصوصی مکاتب کے اساتذہٴ کرام کو فکر مند ہونے کی طرف توجہ دلائی، اس کے بعد حضرت کا خطاب ہوا اور دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔
۷/مئی بروز اتوار صبح میں ”جامعہ اکل کوا“ سے ایک وفد نے جاکر مکتب مولانا حسین احمد مدنی کوساڑی کا سالانہ امتحان لیا،امتحان کے نتائج قابل اطمینان رہے،جس کو عوام کے سامنے پیش کیاگیا۔
۳/ جون سورت سلطانیہ جم خانہ:
۳/جون سے آپ کے دوسرے سفر کا آغاز سورت سے ہوتا ہے؛جہاں سلطانیہ جم خانے میں” تعلیمی بیداری“ عنوان سے پروگرام کا انعقادہوا تھا،جس میں ۲۵/ ہزار کی تعداد میں خواتین ومرد حضرات نے شرکت کی اور سورت شہر کے اکثر اہل ِثروت ،علم دوست ،فکری سوچ رکھنے والے احباب نے نہ صرف شامل رہے ؛بل کہ پروگرام کو کامیاب کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ، اس پروگرام کے محرک احمد بھائی (تنبی اینوسیمینٹ) تھے۔ واضح رہے کہ اس پروگرام میں مولانا حذیفہ صاحب کے ہمراہ جناب منور زماں صاحب بھی تھے اور دونوں کی باتوں نے سامعین میں انقلابی جنون پیدا کردیا۔
۴/جون جامعہ عبد اللہ ابن مکتوم کونڈوا پونہ:
مدرسہ ہذا میں بریل طرز پر نابینہ بچوں کے افتتاح بخاری کے جلسے میں حضرت مولانا حذیفہ صاحب مدعو تھے ۔جو صوبہٴ مہاراشٹرا میں اس ادارے کا پہلا کارنامہ ہے ،اس کی مختصر روداد ادارے کی طرف سے پیش خدمت ہے۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے فضل و کرم سے نابینا اور گونگے بہرے بچوں کے ادارہ” جامعہ عبداللہ بن ام مکتوم کوثر باغ، کونڈوہ“ کے زیر اہتمام” کو ثر باغ“ کی عالی شان مسجد میں افتتاحِ بخاری شریف کی مبارک محفل کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں بخاری شریف کا آغاز فرمانے کے لیے حضرت مولانا غلام محمد وستانوی# صاحب کے صاحب زادے حضرت مولا ناحذیفہ وستانوی# صاحب نے محفل کو رونق بخشی۔
حضرت والا کا بخاری شریف کی پہلی حدیث پر کلام اور ساتھ ہی امام المحدثین کی حیاتِ مبارکہ اور ان کی مایہٴ ناز تصنیف صحیح بخاری سے متعلق گفتگو سن کر ہر کوئی عش عش کر رہا تھا اور دیر رات ہونے کے باوجود محفل پر ایک سکون کی چادر تنی ہوئی تھی اور ہر کوئی محو گفتار نظر آتا تھا۔
پھر معروف موٹیویشنل اسپیکر جناب منور زماں صاحب نے مائک پر تشریف لاتے ہی سامعین کو اپنی میٹھی باتوں ، پیارے انداز ، والہانہ و دل گداز گفتگو سے ہر ایک کا دل موہ لیا۔ پھر وقت کی رفتار سے بے خبر ہر کوئی منور زماں صاحب کی انگلی پکڑے مستقبل میں اپنے بچے کی کامیابی اور اپنی ذمہ داریوں کا منظر اپنے تصور کی آنکھوں سے دیکھ رہا تھا۔
مختصر یوں کہہ لیں کہ جناب منور زماں صاحب نے مسلم سماج کو تعلیم کے عنوان سے آئینہ دکھانے کا کام کیا ہے، جس میں یہ امت تعلیم سے بے پرواہ اور مقاصد تعلیم سے کوسوں دور نظر آتی ہے۔ اور ساتھ ہی اس مہلک غفلت سے نکلنے اور تعلیم کے میدان میں اپنی حالت کو سنوارنے کے ایک جہاں دیدہ و دور اندیش شخص کی طرح مجرب و آزمودہ نسخے بھی بتلائے۔
یہ جلسہ شہر ”پونہ “کے مدارس کی تاریخ میں بے مثل و بے نظیر رہا۔ ایسا کوئی دینی جلسہ دیکھنے میں نہیں آیا، جس میں ہزاروں کی تعداد میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی رات کے ۳۰:۱۲ بجے تک بغیر کسی سستی و تھکن کا مظاہرہ کئے مقررین کے ایک ایک لفظ کو اپنے دل میں بسانے کی کوشش میں لگی ہوئی تھیں۔ اللہ تعالی اس جلسے کو ہر قسم کے خیر و برکت اور ہر قسم کے شرور وفتن سے حفاظت کا ذریعہ بنائے آمین۔
واضح رہے کہ جس ادارے میں یہ پروگرام منعقد ہوا یہ ادارہ نابینا و سماعت سے معذورین کا اپنی نوعیت کا صوبہ مہاراشٹر کا پہلا اور نرالا ادارہ ہے، جہاں پر ملک ہندوستان کے ۱۵/ صوبوں سے طلبا وطالبات عصری و دینی علوم کی دولت سے بہرہ ور ہو رہے ہیں، بقول حضرت مولانا حذیفہ صاحب وستانوی ”اکبر جامعة فی الہند عبد اللہ بن ام مکتوم للاعمی والعم “، وبقول حضرت مولانا حذیفہ صاحب وستانوی ” جامعہ عبداللہ بن ام مکتوم معذورین کا ملک ہندوستان ہی کا نہیں بل کہ پوری دنیا کا سب سے بڑا ادراہ ہے باعتبار تعداد کے، کیوں کہ اتنی بڑی تعداد میں نے کہیں نہیں دیکھی ہے ۔“
ادارہ تمام قارئین سے درخواست کنندہ ہے کہ اس طرح کے معذور افراد کو تلاش کر کے ادارے تک پہنچانے میں مدد کریں اور ان معذورین کی تعلیم وہنر مندی کے حصول میں تعاون فرما کر معاشرے میں تعلیم کے فروغ کا حصہ بنے۔
۸/جون مالیگاؤں مدرسہ ریاض الجنة :
۸/ جون ۲۰۲۳ء بروز جمعرات بعد نماز مغرب بمقام بڑی: مالیگاوٴں ہائی اسکول گراوٴنڈ ، رونق آباد ، مالیگاوٴں مدرسہ ریاض الجنة ایجوکیشنل سوشل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام ۸/ واں سالانہ جلسہ کے پروگرام میں مدعو تھے ؛جہاں آپ نے ۱۵ تا۱۶/ طلبہ کا ختم قرآن کروایا اور مدرسے کی ایک عمارت کا افتتاح اور ایک کی سنگ ِبنیادر رکھی۔اور اس موقع سے جامع خطاب کیا ؛اسی طرح رفیق سفر جناب منور زماں صاحب کا بھی فکر انگیز خطاب ہوا۔
۹/جون بدناپور ، بیڑ، پپلہ، احمد پور اور پاتھری:
مدیر تنفیذی مولانا حذیفہ صاحب نے۹/ جون ۲۰۲۳ء بروز جمعہ متصلًاالنور ہسپتال کے ذمے دار احباب سے خصوصی میٹنگ فرمائی اور ناشتے سے فارغ ہو کر جامعہ کی شاخ مظاہر علوم بیڑ پہنچے،مدرسے کا جائزہ لیا اور اساتذہ سے تعلیمی امور پر میٹینگ فرمائی مفید نصیحتوں اور مشوروں کے ساتھ محنت اور لگن سے کام کی ترغیب دی۔
بیڑ سے فوراًمرکز جامعہ” مدرسة الفلاح دارالیتامی ٰپپلہ“ کے لیے روانہ ہوئے اور جمعہ سے قبل پہنچ گئے۔یہ ادارہ جامعہ کا بڑا ادارہ ہے یہاں ۷۰۰/ سے زائد طلبہ زیر تدریس ہیں اور ساتھ ساتھ پرائمری سے ہائی اسکول ،جونئیر کالج اور ڈی،ایڈ کالج کی تعلیم ہے۔
آپ نے اساتذہ اور ٹیچر حضرات کے مابین میٹنگ کی ،تعلیم وتربیت کو بہتر بنانے کی تلقین اور تجویز پیش کی طلبہ کو جمانے اور بڑھانے کی ترغیب دلائی،نیز مدرسہ کے طلبہ کو اسکول کے نظام سے مربوط کرنے کی خصوصی تاکید فرمائی۔اور ڈی ۔ایڈ کالج کے اسٹاف سے میٹنگ کرتے ہوئے کالج کے نظام کو بہتر سے بہتر بنانے کی تاکید فرمائی۔پھر جمعہ میں طلبہ ،اساتذہ اور علاقے کے بااثر لوگوں میں جمعہ کا خطاب فرمایا، ساتھ ہی ساتھ ہی ساتھ خطبہ بھی دیا اور نماز بھی پڑھائی۔
جمعہ کے بعد پپلہ سے روانہ ہوئے اور احمد پور کی شاخ عثمان بن عفان پہنچے ۔اس ادارے میں بھی ۶۰۰/ سے زائد طلبہ زیر تدریس ہیں۔اساتذہ اور اسکول کے ٹیچرز حضرات سے تعلیمی ،تربیتی میٹنگ فرما کر ،ایک اہم پروگرام کے لیے پاتھری کی طرف روانہ ہو گئے۔
حج ہاوٴس کا افتتاح :
احمدپور کی میٹنگ کی تکمیل کے بعد مغرب سے قبل پاتھری پہنچے ؛یہاں جامعہ کی ایک بڑی اور قدیم شاخ مدرسہ انصار العلوم پاتھری ہے ،جس میں۹۰۰/ سے زائد طلبہ زیر تدریس ہیں۔آپ نے یہاں بھی اساتذہ سے تعلیمی میٹینگ کی طلبہ کی کیفیت معلوم کیا اور بہترین تجرباتی نصائح سے اساتذہ کو موٹیویٹ کیا۔
نماز مغرب کے بعد عید گاہ میدان ،عید گاہ نگر پاتھری میں جناب عبد اللہ خان درانی (عرف بابا جانی) کی صدارت میں افتتاح حج ہاؤس کا عظیم الشان پروگرام تھا جس مدیر تنفیذی مولانا حذیفہ صاحب کے ہمراہ ملک کی دیگر عظیم شخصیت جناب منور زماں صاحب،جناب عبد المجید پارکھ صاحب،جناب مجاہد خان صاحب اور دیگر نامور علما ،قراء ،نعت خواں اور قائدین شریک تھے۔
حضرت نے اپنے بیان میں فلسفہٴ حج کو بڑے نرالے انداز میں بیان کیا اوربابا جانی صاحب کے قومی خدمات کو خوب سراہا۔
۱۴/ جون بدناپور اور رنجنی:
۱۴/جون کو آپ بدنا پور النور ہاسپیٹل وایم ،بی،بی،ایس کالج کے ایک خاص پروگرام میں شریک ہوئے ،جو ورلڈ بلڈ ڈونیشن بینک کے عنوان سے منعقد تھا،جس میں صوبہ ٴ مہاراشٹرا کے وزراء کی ٹیم شریک رہی۔
بدناپور کے پروگرام کے بعد آپ جامعہ کی ایک قدیم ومشہور شاخ منہاج العلوم رنجنی تشریف لے گئے۔یہاں۱۰۰۰ /سے زائد طلبہ زیر تدریس ہیں ،دیگر اسکول کالج کے ساتھ عمر ہیمیوپیتھک کالج بھی یہا ں ہے؛ الحمدللہ جس کی پہلی جماعت کی تکمیل پر پروگرام کا انعقاد تھا۔آپ نے ڈاکٹر بننے والے طلبہ کا اکرام کیا، حوصلہ افزائی کی اور قوم وانسانیات کی خدمت کے جذبہ سے کام کرنے کی تلقین فرمائی۔
نیز مدرسہ کے اساتذہ اور ٹیچرز حضرات سے تعلیمی میٹینک فرمائی اور عصر کے بعد طلبہ میں اہم خطاب فرمایا۔
نوٹ:یہ تمام خبریں حضرت مولانا حذیفہ صاحب کے رفیق سفر ناظم مکاتب ومراکز مولانا جاوید صاحب نے احقر(محمد ہلال الدین )کو دی ۔