فقہ وفتاویٰ
مفتی محمد جعفر صاحب ملی رحمانی
صدر دار الافتاء-جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا
قربانی کی بجائے قیمت صدقہ کرنا
مسئلہ: جس مرد یا عورت پر قربانی واجب ہے اس پر ضروری ہے کہ قربانی کے تین دنوں میں سے کسی دن جانور ذبح کرکے قربانی کرے، اگر مقام پرممکن نہ ہو تو کسی دوسری جگہ قربانی کرائے، قربانی کے دنوں میں قربانی کے بجائے اس کی قیمت صدقہ کرنے یاکسی دوسرے نیک کام میں لگانے سے قربانی کا ذمہ ساقط نہیں ہوگا۔
الحجّة علی ما قلنا:
ما في ” بدائع الصنائع “ : ومنہا: أن لایقوم غیرہا مقامہا حتی لوتصدق بعین الشاة أوقیمتہا في الوقت لا یجزیہ عن الأضحیة،لأن الوجوب تعلق بالإراقة، والأصل أن الوجوب إذا تعلق بفعل معین أنہ لا یقوم غیرہ مقامہ، کما في الصلاة والصوم وغیرہما۔(۶/۲۹۱،کتاب التضحیة،فصل في کیفیة الوجوب)
ما في ” الفتاوی الہندیة “ : ومنہا أنہ لا یقوم غیرہا مقامہا في الوقت حتی لو تصدق بعین الشاة أو قیمتہا في الوقت لا یجزئہ عن الأضحیة۔
(۵/۲۹۳،کتاب الأضحیة،الباب الأول في تفسیرہا ورکنہا وصفتہا)
ما في ” رد المحتار “ : فإن تصدق بعینہا في أیامہا فعلیہ مثلہا مکانہا، لأن الواجب علیہ الإراقة۔ (۹/۴۶۳،کتاب الأضحیة)(المسائل المہمہ ۱۴:۱۴۰)