- سنت پر عمل پیرا ہونے سے بندہ مومن کو اللہ تعالیٰ کی محبت نصیب ہوتی ہے۔
- فرائض میں جو کمی رہ جاتی ہے، وہ ان سنتوں پر عمل کرنے کی وجہ سے پوری کر دی جاتی ہے۔
- اتباعِ سنت کی بنا پر انسان بدعت سے محفوظ رہتا ہے۔
- سنت کی پیروی کرنا شعائرِ الٰہی کے احترام کا حصہ ہے۔
- سنت پر عمل کرنے والا انسان اللہ کے یہاں ہمیشہ محبوب ہوتا ہے۔
- سنت پر عمل کرنے سے زندگی خوشگوار بنتی ہے۔
- ان سب کے علاوہ بھی سنت پر عمل کرنے کے بے شمار فائدے ہیں۔
آپ غور فکر کریں گے تو معلوم ہوگا کہ قرآن میں نماز ادا کرو،زکاة ادا کرو، روزے رکھو، استطاعت ہونے پر حج کرو وغیرہ کے تعلق سے آپ کو دیکھنے کو ملے گا، لیکن نماز کب اور کتنی رکعتیں پڑھنی ہیں؟رکوع اور سجود میں کون سی دعا پڑھنی ہے؟زکاة کب واجب ہوتی ہے؟ روزے کے مسائل کیا ہیں؟ اسی طرح سے حج کے مسائل کہ منیٰ میں کتنی راتیں گزارنی ہیں؟ عرفات میں کتنی راتیں گزاریں گے؟ وغیرہ یہ سب تفصیلات ہمیں کون بتائے گا؟ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کوئی عالم یا مفتی بتا دے گا تو یہاں پر میں واضح کردوں کہ کوئی عالم یا مفتی اپنی جانب سے یا اندازہ لگا کر آپ کو نہیں بتاتے؛ بل کہ سنتوں کا رخ کرتے ہیں،سنتوں کا خاص مطالعہ کرتے ہیں تب کہیں جا کر آپ تک مسائل کا حل پہنچتا ہے۔ لہٰذا سنت کی اہمیت کو سمجھیں اور اس کو اپنی اپنی زندگیوں میں نافذ کریں کیوں کہ جس طر ح عبادات(نماز،روزہ، حج وغیرہ) میں اتباعِ سنت مطلوب ہے اسی طرح اخلاق وکردار،کاروبار، حقوق العباد اور دیگر معاملات میں بھی اتباعِ سنت مطلوب ہے۔گویا اپنی پوری زندگی میں خواہ انفرادی ہویا اجتماعی،مسجد کے اندر ہویا مسجدکے باہر، بیوی بچوں کے ساتھ ہو یا دوست احباب کے ساتھ،ہر وقت اور ہرجگہ سنت کی پیروی مطلوب ہے۔ مختصر یہ کہ سنت کے بغیر ہم کچھ بھی نہیں ہیں۔
سنت پر عمل کرنا واجب ہے: اللہ رب العزت پارہ۲۸سورہ الحشر کی آیت نمبر۷ میں ارشاد فرماتا ہے:
﴿وَمَا آتَاکُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا﴾
”یعنی کہ اور جو کچھ تمہیں رسول ا عطا کریں وہ لے لو اور جس سے منع کر دیں اس سے دور رہو“
(الحشر:۷)
اسی طرح سے ایک حدیث ہے کہ حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم انے ارشاد فرمایا:”فَعَلَیْکُمْ بِسُنَّتِی وَسُنَّةِ الْخُلَفَاءِ الْمَہْدِیِّینَ الرَّاشِدِینَ“۔
”یعنی کہ تمہارے اوپر میری سنت اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت لازم ہے“
(ابوداود)
معلوم یہ ہوا کہ سنت کو نظرانداز کرنے سے ایک انسان کامل مومن ہو ہی نہیں سکتا، ایک انسان کے مکمل مومن ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نبی کریم ا کی تمام سنتوں کا اعتراف کرے اور ان کو دل وجان سے اپنانے کی کوشش کرے۔
آئیے! ہم سب مل کر یہ عہد کریں کہ اپنے پیارے نبی اکرم ا کی پیاری پیاری سنتوں پر عمل پیرا ہو کر اپنی دنیا اور آخرت کو سنواریں گے۔ ان شاء اللہ!
اللہ رب العزت سے دعا گو ہوں کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ سنت کو اپنی زندگیوں میں اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔