جامعہ کالج آف لاء کو بار کونسل(B.C.I) نے منظوری دے کر ہری جھنڈی دکھادی
جامعہ” لاء کالج“ کا تعلیمی سال 2020-2021 شروع ہوچکا ہے۔
آخر کار پرسیڈنٹ جامعہ اکل کوا حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی# کا ایک اور دیرینہ خواب شرمندہٴ تعبیر ہو ہی گیا۔ اوربرسہا برس کی انتھک کوشش رنگ لائی اور جامعہ لاء کالج کی منظوری مل گئی۔
رئیس جامعہ کی دعائیں ، بلند ہمتی، توکل علی اللہ اور امت کے لیے خیر خواہی کے جذبے نے اس میدان میں بھی آپ کو سرخ رو کیا اور امت کے لیے ایک عظیم تحفہ کا ذریعہ بنایا۔
حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی نے دینی تعلیم کے ساتھ قوم اور ملک کے نوجوانوں کو سنوارنے اور ملک کے مستقبل کو روشن کرنے کے لیے تعلیم یافتہ ٹیم تیار کرنے کی کوشش 1992 سے ہی شروع کردی تھی۔ سب سے پہلے آپ نے 1992 ء میں آئی ٹی آئی کالج قائم کیا اورپھر تعلیمی قلعوں کے فتوحات کا یہ سلسلہ جو شروع ہوا،تو الحمدللہ آج کے ۔جی(K.G) سے پی۔ جی(P.G )تک جا پہنچا ہے۔
میکنیکل ، ٹیکنیکل، میڈیکل تمام تعلیمی میدان کی تشنگی بجھاتے ہوئے ، اب قوم و ملک کے سامنے لاء اور قانون کی تعلیم کا تحفہ لیے کھڑے ہیں۔اس دور میں” لاء کالج“ کی اہمیت ہر فرد محسوس کررہا ہے،اس امت کو قانونی اعتبار سے مضبوط ہونا بے حد ضروری ہو گیا ہے۔
مسلم نوجوانوں کو جھوٹے ،جعلی،فریبی ،مقدمات میں پھانسنے اور ان کے مستقبل کو روندنے کی سازش عیاں اور بیاں ہے۔ہمارے وہ نوجوان جوصلاحیت اور ٹائیلینٹید ہوتے ہیں، انہیں ہدف اورٹارگیٹ کیا جاتاہے،ایک طرف تو ہم تعلیمی اعتبار سے پچھڑ رہے ہیں ،اس پر مزیدیہ کہ جوہمارے گنے چنے ہیرے ہوتے ہیں،انہیں یہ جعلی مقدمات کے ذریعے کوئلہ بنادیتے ہیں،جو خود ان کے مستقبل کو جلا کر خاکسترکردیتی ہے۔اس لیے مولانا کی دوراندیشی اور فکر مندی نے لاء کالج کے قیام کویقینی بنایا۔تاکہ ہمارے نوجوان خوداپنی جنگ لڑ سکیں اورہمارے ہر طرح کے حقوق محفوظ رہ سکیں۔ جہاں ایک عالم دیں قانون ِ شریعت سو واقف ہو ،وہیں وہ قانون ملکی کا بھی ماہر ہو۔
بس اللہ سے دعا ہے کہ وہ اس ادارے کو مفید سے مفید تر بنائیں اور ہر طرح کے دام وفریب سے محفوظ رکھتے ہوئے پروان چڑھائے۔
ایڈمیشن اور مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:
9420601333