مولانا عبد الرحمن ملی ندوی
رمضان المبارک کے بابرکت ایام میں اللہ تعالیٰ نے رئیس جامعہ حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی دامت برکاتہم کو عمرہ کی سعادت سے سرفراز فرمایا ۔ آپ کے ساتھ جامعہ کے ناظم تعلیمات جناب مولانا حذیفہ وستانوی بھی شریک سفر تھے۔
عمرہ کی مبارک عبادت کے دوران جب حضرت رئیس جامعہ کا مدینہ منورہ کی طرف سفر ہوا تو درمیان سفر اللہ تعالیٰ نے امام حرم نبوی جناب شیخ عبد الرحمن علی حذیفی کی زیارت وملاقات سے مشرف فرمایا، ساتھ ہی مؤذنِ مسجد نبوی جناب شیخ ایاد شکری سے بھی ملاقات رہی۔
اس زریں موقع پر مدیر تنفیذی اور ناظم تعلیمات جناب مولانا حذیفہ صاحب وستانوی نے امام حرم نبوی شیخ عبد الرحمن علی حذیفی سے ہندستانی مدارس وجامعات کا بہترین تعارف کراتے ہوئے جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا کی خدمات سے بھی متعارف کرایا کہ جامعہ میں فی الحال ۱۵؍ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں اور اس کی مرکزی شاخوں میںایک لاکھ اسّی ہزار طلبہ مصروف تعلیم ہیں ۔ اسی طرح جامعہ کے احاطہ میں عصری کالجوں میں یونانی میڈیکل کالج، فارمیسی کالج ، انجینئرنگ کالج اور دیگر کالجز اپنی خدمات انجام دینے میں مصروف ہیں۔
اب تک جامعہ کے مختلف تعلیمی شعبہ جات شاخوں اور مکاتب سے دو لاکھ سے زائد طلبہ وطالبات فارغ ہوئیں۔ جامعہ نے تقریباً آٹھ ہزار مسجدیں تعمیر کیں ، نو ہزار کنویں،بورویل اور ۳۲؍اسپتال بنائے۔ ان تمام معلومات کو سن کر امام حرم نے حضرت مولانا وستانوی صاحب پر تعجب کی نگاہ ڈالی اور فرمایا ’’إنہ واللہ جہاد کبیر، تقبل اللہ جہودکم‘‘ یہ تو اِس زمانہ کا بہت بڑا جہاد ہے اللہ تعالیٰ آپ کی کاوشوں کو شرف قبولیت سے نوازے۔آمین!
امام حرم نبوی نے اپنی اس ملاقات میں عقیدہ کی پختگی پر زور دیا اور عقائد کی کتابوں کی تدریس کا اشارہ دیا ،جس پر الحمد للہ جامعہ پہلے ہی سے عمل پیرا ہے۔
درمیان عمرہ شیخ اکرم بخاری، شیخ عامر بہجت اور شیخ احمد عاشور سے بھی ملاقاتیں رہیں اور بڑی علمی و پُرلطف مجالس ہوتی رہیں۔ اللہ تعالیٰ رئیس جامعہ دامت برکاتہم کو صحت وتن درستی کی نعمت سے سرفراز فرمائے اور جامعہ کو ہرطرح کی تعلیمی، تربیتی اورتعمیراتی ترقیوں سے ہمکنار فرمائے۔
مدیر جامعہ حضرت مولاناحذیفہ غلام محمد وستانوی کی ملیشیا کی عالمی کانفرنس میں شرکت
یہ حقیقت ہے کہ جامعہ کے جواں سال، مدیر تنفیذی اور فعال ناظم تعلیمات جناب مولانا حذیفہ غلام محمد وستانوی صاحب علمی مذاکرات، دینی مجالس اور سماجی تنظیموں میں گاہے بہ گاہے اپنی محمود فکر اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کرتے رہتے ہیں، بل کہ عالمی فکری کانفرنسوں میں بھی اپنے علمی مقالوں اور قابل تحسین مطالعہ کے ساتھ اسلامی اسکالرس اور عالمی حیثیت رکھنے والے مفکرین کے درمیان مجالست بھی کرتے ہیں اور مطالعہ کی روشنی میں حالات حاضرہ کا تجزیہ کرتے ہوئے اپنی فکر بھی پیش کرتے ہیں۔
اِدھر ۲۵؍تا۲۷؍ جون کو موصوف نے عالمی جامعہ اسلامیہ ملیشیا کی دعوت پر انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت فرمائی ۔جو ملیشیا کے ’’جاکرتا‘‘ نامی شہر میں منعقد ہوئی تھی اور جس میں تقریبا ۲۵؍ملکوں کے ۷۰؍ جامعات نے شرکت کی تھی۔ یہ کانفرنس عالمی جامعہ اسلامیہ ملیشیا اور عَمّان کے ’’اتحاد الجامعات العربیۃ‘‘ کے تعاون سے ملیشیا کی عظیم یونیورسٹی میں منعقد ہوئی تھی۔
کانفرنس کا آغازاور افتتاحی مجلس کو المبور کے ہوٹل ’’سیری باسفیک‘‘ میں ہوئی، جس میں علما، صلحا، دانشوران اور مختلف ممالک کے سفراء شریک تھے۔ ڈاکٹر زلیخا قمر الدین اور ڈاکٹر عبد العزیز برغوث کی نیابت کرتے ہوئے جامعہ کے کلیدی ذمہ داروں نے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مہمانوں کا پُرتپاک استقبال کیا ۔ کانفرنس کی کارروائی آگے بڑھاتے ہوئے ’’اتحاد الجامعات العربیۃ‘‘ کے ڈائرکٹر جناب ڈاکٹر سلطان ابو عرابی نے جامعہ ملیشیا کی ڈائرکٹر محترمہ زلیخا کی جانب سے کلیدی گفتگو فرمائی، جس میں آپ نے فرمایا کہ دنیا بھر کی یونیورسٹیوں اور جامعات کے درمیان باہمی علمی تعاون اور مذکراتی باتیں ہونی چاہیے۔
کانفرنس کے اختتام پر جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا کے ناظمِ تعلیمات اور مدیر تنفیذی نے عالمی جامعہ اسلامیہ ملیشیا اور اس کے ذمہ داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس اہم اور تاریخی کانفرنس کے انعقاد پر اُنہیں مبارک بادی پیش کی۔ اور فرمایا کہ ہندستان میں الحمد للہ بہت سی دینی، عصری یونیورسٹیاں اور جامعات ہیں ،جن کا اسلامی تہذیب اور دینی ثقافت کی ترویج واشاعت میں اہم تاریخی کردار اور رول رہا ہے۔ لیکن افسوس کہ ان دینی واسلامی جامعات کا عالمی جامعات کے ساتھ بعض اوقات کوئی باہمی علمی اور مذکراتی ربط نہیں ہے۔اور اس کی وجہ شاید یہ ہوسکتی ہے کہ ان جامعات کے کلیدی ذمہ داروں کا آپسی رابطہ نہیں ہوپاتا۔ اس لیے ہندستانی جامعات اور دینی مرکزی مدارس کی بھی ذمہ داری ہے کہ ایسی عالمی جامعات کے علمی، تربیتی، مواد سے مستفید ہوں اور اس کی شکلیں نکالیں۔ مولانا حذیفہ صاحب وستانوی کی اس گفتگو کو حاضرین اور دانشوروں نے قدر کی نگاہ سے دیکھا اور اس کوبڑی اہمیت دی ۔
جامعہ کے تعلیمی سا ل کا آ غا ز
جا معہ میں۲۶؍اپریل۲۰۱۸ء سے ۲۴؍جون ۲۰۱۸ء تک سا لا نہ تعطیل رہی ۔ الحمد للہ جامعہ کا نظا م اس قدر مستحکم ہے کہ تا ریخِ تعطیل ختم ہو نے سے ایک دو ر و ز قبل ہی سے طلبہ کی اکثر یت جامعہ پہنچ جا تی ہے ؛ کیو ں کہ جامعہ اپنے تعلیمی ایام میں سے صر ف ۲؍۳ یوم ہی داخلے کی کارروائی میں صر ف کر تا ہے اور پھر با قا عدہ تعلیم شر و ع ہو جا تی ہے ۔
الحمد للہ امسا ل بھی ۲۵،۲۶،۲۷؍جون تین یوم میں دا خلہ کی کارروائی مکمل ہوگئی اور ۲۸؍جون صبح جامعہ کی مسجدِ میمنی میں رئیسِ جامعہ نے تمام اساتذہ کے درمیان افتتاحی مجلس رکھی اور تدریس سے متعلق نہایت اہم نصیحتیں اور تجربات بتاتے ہوئے کہا،ہمیں بس آپ حضرات کے کام سے مطلب ہے نہ کے سلام سے۔آپ حضرات اپنی مفوضہ ذمے داری میں صفت احسان کے ساتھ لگے رہیں،میرے پاس آنے اور سلام کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
اسی طرح ظہر بعد طلبہ کے درمیان مجلس ہوئی ،جس میں معمول کے مطابق تلاوتِ کلام پاک کے بعد رئیسِ جامعہ نے طلبہ کے درمیان تعلیم وتربیت سے متعلق نہایت اہم نصیحتیں فرمائی؛اکابرین کی تعلیمی جدو جہداور حصولِ علم کی غرض اور اس کے خاطر شوق ولگن ،درسی کتب ،درس گاہ مدرسہ اساتذہ کا ادب ان سے محبت؛ مطالعہ،اسباق اور تکرار ومذاکرہ کی اہمیت وغیرہ بچوں کی ذہن نشیں کروائیں اور خصوصی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ اپنے گھر بار چھوڑکر مدرسے آنے کے مقصد کو یادر کھو اس کا استحضار ہمیشہ رہے اور اخیر میں آپ کی پُررقت دعا پر اس افتتاحی مجلس کا اختتام ہوا۔
نقشۂ داخلہ بمطابق ۲۵؍جون۲۰۱۸ء
اللہ تبا ر ک و تعالیٰ جامعہ کے اس تعلیمی سا ل کو اسا تذہ اور طلبۂ جامعہ اور امت مسلمہ کے حق میں با عث خیر بنا ئے ۔ آ مین
جامعہ اکل کوا کے ماتحت چلنے والے اسکولوں کا رزلٹ
نمبر شمار
جامعہ اکل کوا
S.S.C
H.S.C
۱
مولانا ابو الکلام آزاد ریسیڈینٹل اردو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج اکل کوا
93.97%
97.76%
۲
علی الانہ ہائی اسکول (انگلش میڈیم )اکل کوا
97.61%
…
(مہاراشٹر)فروعاتِ جامعہ کے اسکولوں کا رزلٹ
نمبر شمار
مدرسہ عمر بن خطاب ؓ کنج کھیڑاکے تحت چلنے والے اسکولز
S.S.C
H.S.C
۱
علی الانہ اردو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کنج کھیڑا(سائنس اسٹریم)
98%
98%
۲
علی الانہ اردو ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج کنج کھیڑا (آرٹ اسٹریم)
…
85%
٭
جامعہ منہاج العلوم رنجنی جالنہ کے تحت چلنے والے اسکولز
٭
٭
۱
جی ایم وستانوی جونیئر کالج رنجنی(آرٹ اسٹریم)
…
63%
۲
مولانا صدیق احمد باندوی ؒاردو ہائی اسکول رنجنی
38%
…
٭
مدرسہ عربیہ انصار العلوم پاتھری
٭
٭
۱
جی ایم وستانوی ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج پاتھری (آرٹ اسٹریم)
84%
80%
٭
مدرسہ ریاض العلوم انوا جالنہ
٭
٭
۱
حاجی اسماعیل وستانوی ہائی اسکول انوا
100%
…
۲
مولانا غلام محمد وستانوی ہائی اسکول اینڈ جونیئر کالج (سائنس اسٹریم)
…
100%
٭
جامعہ ابو ہریرہ بدناپور ،جالنہ
٭
٭
۱
مولانا آزاد اردو ہائی اسکول بدناپور، جالنہ
80.37%
…
٭
دارالیتامیٰ مدرسۃ الفلاح پپلا ،بیڑ
٭
٭
۱
علامہ صدیق اردو ہائی اسکول پپلا ، بیڑ
76%
…
٭
مدرسہ عثمان بن عفان ؓاحمد پور لاتور
٭
٭
۱
عثمانیہ اردو ہائی اسکول ، لاتور
81%
…
(گجرات)فروعاتِ جامعہ کے اسکولوں کا رزلٹ
نمبر شمار
اقامتی درس گاہوں کے نام
S.S.C
H.S.C
۱
دار العلوم اکواڑہ،وسئی والا ہائی اسکول ضلع بھاؤ نگر گجرات
45%
…
٭
مدرسہ تعلیم القرآن بیلا ضلع بھاؤ نگر
٭
٭
۱
مولانا ابوالکلام ہائی اسکول اینڈ ہائیر سیکنڈری اسکول(آرٹ اسٹریم ) بیلا بھاؤنگر
35%
86%
٭
مدرسہ اشرف العلوم بوٹاڈ ضلع بھاؤ نگر
٭
٭
۱
مدرسہ اشرف العلوم ہائی اسکول اینڈ ہائیر سیکنڈری اسکول بوٹاڈ، ضلع بھاؤ نگر
79%
60%
۲
الانہ گرلز ہائی اسکول بوٹاڈ ،ضلع بھاؤنگر
82%
…
٭
مدرسہ تعلیم الدین بھاد روڈ بھاؤنگر
٭
٭
۵
ڈاکٹر ذاکر حسین ہائی اسکول بھادروڈ ، بھاؤ نگر
25%
…
۶
مدرسہ منبع العلوم دھولکا احمد آباد
43%
93%
٭
مدرسہ تعلیم الاسلام ، بچوں کا گھر ،سریندر نگر
٭
٭
۷
سیٹھ حاجی ارمان ہائی اسکول سریندر نگر
60%
…
۹
مولانا حسین احمد مدنی ہائیر سیکنڈری اسکول(سائنس اسٹریم) کوساڑی ضلع سورت
…
33.33%
۱۰
مولانا حسین احمد مدنی ہائیر سیکنڈری اسکول(Arts) کوساڑی ضلع سورت
…
75%
۱۱
کوساڑی سیکنڈری اسکول کوساڑی ضلع سورت
93.23%
…
فروعاتِ جامعہ کے اسکولوں کا رزلٹ (ایم۔پی)
٭
مولانا ابو الکلام آزاد ایجوکیشن سوسائٹی بالاگھاٹ ایم پی
S.S.C
H.S.C
۱
مولانا ابو الکلام آزاد اردو ہائی اسکول بالا گھاٹ
87%
…
۲
مولانا ابو الکلام آزاد ہائیر سیکنڈری اسکول بالا گھاٹ (سائنس اسٹریم)
…
85%
۳
مولانا ابو الکلام آزاد ہائیر سیکنڈری اسکول بالا گھاٹ (Commerce )
…
85%
٭
سراج العلوم سیونی
٭
٭
۱
سراج العلوم سیونی گوپال گنج
60%
…
٭
مدرسہ قوۃ الاسلام بھینس دیہی بیتول ایم پی
٭
٭
۱
مولانا آزاد ہائی اسکول بھینس دیہی بیتول ایم پی
100%
00
٭
مدرسہ تعلیم القرآن رانکا ، ضلع بے مترا (36 گڑ ھ)
٭
٭
۱
جی ایم وستانوی ہائی اسکول رانکا ، ضلع بے مترا (36 گڑ ھ)
95%
…
نواںکل ہندمسابقۃ القرآن الکریم بہ فضل الٰہی حسن اختتام کو پہنچا
ازمولاناعبدالرحیم صاحب فلاحیؔدامت برکاتہم ناظم مسابقات
دینی تعلیم سے بیزاری کے اس دورمیںمسابقات قرآنیہ کے ذریعہ طلبائے عزیز کی صلاحیتوں میںنکھار پیداکر نا اوردیگرطلباء میںحوصلہ اور جذبہ پیداکرنا ہمارااولین مقصدہے ،کیوںکہ یہ مسابقات انتقال ِمحاسن کا بہت آسان اورسہل طریقہ ہے،نیزاس سے نونہالانِ امت میں ایک دوسر ے سے آگے بڑھنے کا حوصلہ اوریقین پیداہوتاہے۔
اسی کے پیش نظراللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اورآپ حضرات کی دعاؤںکے طفیل ہرتین سال پراولاً ملک بھرکی مختلف ریاستوںمیں مسابقات قرآنیہ کاانعقاد کیا جاتاہے،پھران ریاستی مسابقات میں اعلیٰ نمبرات سے کامیاب ہونے والے طلباء کو کل ہندمسابقہ میں مدعوکیاجاتاہے۔
حسب سابق امسال بھی ۱۳،۱۴،۱۵؍مارچ بروز منگل ،بدھ،جمعرات کل ہند مسابقہ کاانعقاد جامعہ اکل کوامیں ہوااورریاست میں کامیاب ہونے والے 128مدارس کے 189طلباء کو دعوت دی گئی ،جن میں سے 181طلباء حاضرہوئے۔
اس وفدقرآنی (مساہمین وسرپرستان)کی سہولت اورآسانی کی خاطر مختلف مقامات پر ان کے استقبال کانظم کیاگیا تاکہ اکل کوا پہنچنے میں کسی طرح کی کوئی دشواری پیش نہ آئے ،اس کے لیے چند مجرب افرادکو ذمہ داربنایاگیاجنہوںنے بہت ہی تندہی کے ساتھ یہ کا م اپنا فریضہ سمجھ کر انجام دیا ۔چناںچہ گجرات میںبھروچ پہنچنے والوںکی رہنمائی مولانا حسن عبداللہ صاحب نے کی ،جب سورت،انکلیشور،بھساول اورنندوربارپہنچنے والوںکی رہنمائی علی الترتیب مولانامحمدشعیب ،مولانامحمدجاویدانکلیشور،مولانامحمدعارف اورمولانامحمدجاویدسارودی صاحبان نے کی ۔
فجزاہم اللہ خیرالجزاء
جامعہ اکل کوا پہنچنے کے بعدحتی المقدوران حضرات کی ضیافت میںکھانے پینے ،رہنے سونے کا اچھاانتظام کیاگیا۔اوراساتذہ وطلبائے جا معہ کی ایک مستقل جماعت محض ’’من کان یؤمن باللہ والیوم الآخر فلیکرم ضیفہ ‘‘کے صالح جذبہ سے سرشارہوکر ان حضرات کی خدمت میں لگے رہے،جس کی بدولت اس قافلۂ قرآنی نے وادیٔ قرآن میں شاداںوفرحاںچاریوم گذارے۔تاہم بندے کے کام میں نقص اورکمی کوئی عیب نہیں ہے اس لیے اگر کسی طرح کی کوئی کوتاہی ہوئی ہو تواس کے لیے ہم خدام جامعہ معذرت خوا ہ ہیںاوران تمام کی خدمت میں یہ عرض ہے کہ ؎
کہاں مجھ میں یہ ہمت ہے کہ میں تکلیف دوںلیکن فقیرو ںکے یہاں مہماں ہوئے ہیں بادشاہ اکثر
بہرحال! دستورالعمل (جوکہ ہرمہمان کودے دیاگیاتھا)کے مطابق۱۲؍مارچ کی شام بعدمغرب افتتاحی نشست کاآغازتلاوت کلام پاک اورنعت شریف کے ذریعہ ہوا ،اورحضرت خام القرآن مدظلہٗ نے مختصرصدارتی خطاب میں آنے والے تمام ہی مدارس کے ذمہ داران اورمساہمین مسابقہ کے ساتھ ساتھ اپنے رفقاء کارکا دل کی گہرائیوںسے شکریہ اداکیااورمسابقہ کی اہمیت وافادیت کواجاگرکیا،نیزراجستھان سے تشریف لائے ہوئے مؤقرمہمان حضرت مولانامحمدشاہدصاحب نے مسابقات کے تعلق سے تاثرات پیش کیا۔اورحضرت وستانوی کی پرسوز دعاپر مجلس کا اختتام ہوا ۔
دوسرے دن ۱۳؍مارچ کی صبح حسب پروگرام مسجدمیمنی میںفرع اول (مکمل قرآن)اورانجینئرنگ کالج کے کانفرنس ہال میں فرع ثانی (۱…تا …۱۵؍پارہ)کا سلسلہ شروع ہوااور۱۴؍مارچ کو فرع ثالث(تفسیرسورۂ کہف )اورفرع رابع(حفظ حدیث)کامسابقہ اپنی تمام ترخوبیوں کے ساتھ حسن اختتام کو پہنچا۔اور۱۵؍مارچ کی صبح تقریبا۱۰؍بجے اختتامی اورانعامی نشست کاآغازہوا اورمہبط وحی مکۃ المکرمہ سے تشریف لائے ہوئے اوردیگرمہمانان کرام کے ہاتھوںشہادت امتیازاورگرانقدر انعامات سے فائزین کونوازاگیا۔جس کی تفصیل یہ ہے:
اول نمبرسے کامیاب ہونے والے مساہم کو30,000/=روپئے کے نقدانعام کے ساتھ عمرہ کی دعوت۔
دوم نمبرسے کامیاب ہونے والے مساہم کو25,000/=روپئے کے نقدانعام کے ساتھ عمرہ کی دعوت۔
سوم نمبرسے کامیاب ہونے والے مساہم کو20,000/=روپئے کے نقدانعام کے ساتھ عمرہ کی دعوت۔
چہارم نمبرسے کامیاب ہونے والے مساہم کو15,000/=روپئے کا نقدانعام۔
پنجم نمبرسے کامیاب ہونے والے مساہم کو10,000/=روپئے کا نقدانعام۔
اس کے علاوہ ہرمساہم کویہ چیزیں اورکتابیںبھی بطور انعام دی گئیں:
برائے مساہمین فرع اول(پارہ ۱؍…تا…پارہ۳۰؍حفظ)
قبل المسابقہ:مسواک،فائل،ٹوتھ پیسٹ،برش،نہانے دھونے کاصابن،تیل،۲۰۰؍روپئے نقدبرائے مصارف محلیہ۔
بعدالمسابقہ:بیگ،بیڈسیٹ،تولیہ،عطر،سلاہواجوڑا،شیلڈ،لیڈس سوٹ(برائے والدہ محترمہ مساہم)ایک جوڑا(بغیرسلاہوا)
کتابیں:اصطلاحات میراث،تحریک مسابقات منزل بہ منزل،ملک گیرتحریک،شریک مدارس(ساتواں)آئینہ مسابقات(چھٹا)ہدیۃ المتسا بقین، قرآنی پمفلٹ،تحفۂ تراویح،تحفہ ٔ حفاظ،مسابقتی تقریریں۔وغیرہ
برائے مساہمین فرع ثانی(پارہ ۱؍…تا…پارہ۱۵؍حفظ)
قبل المسابقہ:مسواک،فائل،ٹوتھ پیسٹ،برش،نہانے دھونے کاصابن،تیل،۲۰۰؍روپئے نقدبرائے مصارف محلیہ۔
بعدالمسابقہ:بیگ،بیڈسیٹ،تولیہ،عطر،سلاہواجوڑا،شیلڈ،سوٹ(برائے والدہ محترمہ مساہم)ایک جوڑا(بغیرسلاہوا)
کتابیں:اصطلاحات میراث،تحریک مسابقات منزل بہ منزل،شریک مدارس (ساتواں) آئینہ مسابقات(چھٹا)ہدیۃ المتسابقین،قرآنی پمفلٹ،تحفہ ٔ حفاظ ،مسابقتی تقریریں۔وغیرہ
برائے مساہمین فرع ثالث(ترجمہ وتفسیر)
قبل المسابقہ:مسواک،فائل،ٹوتھ پیسٹ،برش،نہانے دھونے کاصابن،تیل،۲۰۰؍روپئے نقدبرائے مصارف محلیہ۔
بعدالمسابقہ:بیگ،بیڈسیٹ،تولیہ،عطر،سلاہواجوڑا،شیلڈ،سوٹ(برائے والدہ محترمہ مساہم)ایک جوڑا(بغیرسلاہوا)
کتابیں:اصطلاحات میراث،تحریک مسابقات منزل بہ منزل، شریک مدارس(ساتواں)آئینہ مسابقات(چھٹا)ہدیۃ المتسابقین،قرآنی پمفلٹ،تحفۂ تراویح، اصطلاحات تخریج احادیث واصول دراسۃ اسانید،تفسیرسورۂ یاسین ، المذاکرات التفسیریہ (آل عمران)ویونس ، ہود، صافات،صاد،علامات قیامت (انگریزی) امام غزالیؒ کے خطوط(انگریزی)مسابقتی تقریریں،کشف الاوہام۔۔۔۔۔۔وغیرہ
برائے مساہمین فرع رابع(حفظ حدیث)
قبل المسابقہ:مسواک،فائل،ٹوتھ پیسٹ،برش،نہانے دھونے کاصابن،تیل،۲۰۰؍روپئے نقدبرائے مصارف محلیہ۔
بعدالمسابقہ:بیگ،بیڈسیٹ،تولیہ،عطر،سلاہواجوڑا،شیلڈ،سوٹ(برائے والدہ محترمہ مساہم)ایک جوڑا(بغیرسلاہوا)
کتابیں:اصطلاحات میراث،تحریک مسابقات منزل بہ منزل،شریک مدارس (ساتواں)آئینہ مسابقات(چھٹا)ہدیۃ المتسابقین ،قرآنی پمفلٹ اصطلاحات تخریج احادیث واصول دراسۃاسانید،تفسیرسورۂ حجرات،المذاکرات التفسیریہ (آل عمران)ویونس ،ہود، صافات، صاد، علامات قیامت (انگریزی)امام غزالیؒ کے خطوط(انگریزی)مسابقتی تقریریں،کشف الاوہام۔۔۔۔۔۔وغیرہ
مسابقہ کی تمام ہی فروعات میں ملک وبیرون ملک سے تشریف لائے ہوئے قابل احترام حکم حضرات نے تحکیم کے فرائض انجام دیے ، اور فرع اول،ثالث اوررابع میں سوالات کی ذمہ داری احقرراقم الحروف کے کاندھوںپرتھی جب کہ فرع ثانی میں سائل کی حیثیت سے مولانامحمدعلی صاحب ناظم جامعہ ابوہریرہؓ بدناپورتشریف لائے تھے۔لجنۃ التحکیم کی تفصیل کچھ اس طرح ہے:
فرع اول :حفظ مکمل قرآن کریم
(۱)الشیخ حافظ عثمان شاہین رئیس ہیئۃ تدقیق المصاحف والشئون الدینیۃ ترکی(۲)الدکتور ولید المنسی امریکہ(۳) الشیخ صادق یمنی حفظہ اللہ(۴)فضیلۃالشیخ موسٰی بلال منیارمکۃ المکرمۃ
فرع ثانی :حفظ پارہ۱ …تا…۱۵؍
(۱)المقری مقدادسیداستاذلقراء ت فی الحرم المکی امام مسجد العمدہ(۲)قاری ریاض احمدصاحب صدرالقراء ندوۃ العلماء لکھنؤ(۳)قاری ایوب اسحاق صاحبافریقی دارالعلوم زکریاافریقہ۔
فرع ثالث تفسیر سورۂ کہف
(۱)مفسرقرآن مفتی فیض الوحیدصاحب مہتمم مرکزالمعارف،جموں
(۲)الشیخ طلحہ بلال منیارمکی حفظہ اللہ مکۃ المکرمہ۔
(۳)مولانا تراب الحق صاحب صدرالمدرسین دارالعلوم حیدرآباد۔
فرع رابع حفظ حدیث(چالیس احادیث)
(۱)مفسرقرآن مفتی فیض الوحیدصاحب مہتمم مرکزالمعارف،جموں
(۲)الشیخ طلحہ بلال منیارمکی حفظہ اللہ مکۃ المکرمہ
(۳)مولانامحمدرضوان الدین صاحب معروفی شیخ الحدیث جامعہ اکل کوا۔
مہمان خصوصی کی حیثیت سے تشریف لاکرمسابقہ کی رونق میں اضافہ کرنے والے حضرات:
(۱)الشیخ عبد العزیز بن صالح الزہرانی مندوب الہیئۃ العالمیۃ لتحفیظ ا لقرآن الکریم جدہ
(۲)الشیخ المقری عبدالقادرحفظہ اللہ ملک پوری(بوتسوانا/افریقہ)
(۳)الشیخ الشہیروخطیب الاسلام محمدسلیمان مُلا صاحب جنوبی افریقہ
(۴)حضرت مولانا محمدالیاس صاحب قاسمی مفتاحی ناظم بیت العلوم پپلی مزرعہ ہریانہ۔ (۵)قاری شمس الدین صاحب ناظم جامعہ مدینۃ العلوم معماری۔
اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے ان مساعی ٔ جمیلہ کو قبول فرمائے اورذخیرۂ آخرت بنائے۔(آمین)
فرع اول حفظ(پارہ ۱ …تا …۳۰ )