حفاظت ایمان کے چند مخصوص اعمال ووظائف

حفاظتِ ایمان کا چوتھا طریقہ:

 

مولانا رفیق عالم(استاذ جامعہ اکل کوا)

            حسنِ خاتمے کے حصول کے لیے حضرت شفیق الامت مولانا محمد فاروق صاحب (سکھروی) اعلی اللہ مراتبہ نے بہت سے ایسے اعمال تعلیم فرمائے ہیں، جن پر عمل پیرا ہونے کی صورت میں اللہ جل شانہ کی وسیع رحمت سے کامل امید ہے کہ حسنِ خاتمہ نصیب ہوگا۔ جس سعادت مند کو حسنِ خاتمہ کی دولت حاصل ہوگئی، بس وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے کامیاب ہوگیا(ذالک الفوز الکبیر)یہ بہت بڑی کام یابی ہے۔

پہلا عمل:

            ہر نماز کے بعد سورہٴ توبہ کی ان دو آخری آیات کی تلاوت کرنا:

            ”لقد جاء کم رسول من انفسکم عزیز علیہ ما عنتم حریص علیکم بالموٴمنین روٴوف رحیم فان تولوا فقل حسبی اللہ لا الہ الا ہو علیہ توکلت وہو رب العرش العظیم“

(التوبہ)

دوسرا عمل:

            صبح وشام تین تین مرتبہ درج ذیل دعا پڑھنے کا معمول بنالینا:

            رضیت باللہ ربا وبالاسلام دینا وبمحمد نبیا۔

تیسرا عمل:

درجِ ذیل دعا کا کثرت سے پڑھتے رہنا:

            رب اغفر وارحم وانت خیر الر احمین۔

چوتھا عمل:

رات کو سوتے وقت دائیں کروٹ لیٹے لیٹے سورہٴ اخلاص کی ایک تسبیح ( سو مرتبہ) پڑھنا۔

ولی باصفا حضرت شفیق الامت رحمة اللہ علیہ کے حسن خاتمہ کا واقعہ:

            امام السلوک، شفیق الامت سیدی ومرشدی حضرت مولانا شاہ محمد فاروق صاحب قدس اللہ سرہ العزیز جو ۲۰ محرم الحرام بمطابق ۷ مئی ۱۹۹۹ شب ِجمعہ میں دورانِ سفر اپنے محبوبِ حقیقی سے جاملے اور بالکل آخری وقت میں اس ولی باصفا اور مقبول ِبارگاہ نے اپنے داہنے ہاتھ کی انگشت ِشہادت کو آسمان کی طرف اٹھا کر خدائے عزوجل کی وحدانیت کی گواہی دیتے ہوئے ،اپنی پاک جان جان ِآفریں کے سپرد کردی۔فاما ان کان من المقربین فروح وریحان وجنة نعیم ( الواقعہ)پھر اگر وہ مرنے والا مقربین میں سے ہوگا، تو اس کے لیے راحت ہے اور روزی ہے اور آرام وآسائش کا باغ۔

پانچواں عمل:

            حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص اذان سننے کے بعد یہ دعائیہ کلمات کہے:”اللہم رب ہذہ الدعوة التآمة والصلاة القآئمة آت محمدا الوسیلة والفضیلة وابعثہ مقاما محمودا الذی وعدتہ“ تو اس کے لیے میری شفاعت لازم ہوگئی۔

            حضرت ملا علی قاری رحمة اللہ علیہ نے مرقات شرح مشکات میں ارشاد فرمایا ہے: کہ اس حدیث میں حسنِ خاتمہ کی بشارت موجود ہے ۔

چھٹا عمل:

            شیخ الاسلام حضرت علامہ ابن عابدین رحمة اللہ علیہ جو قریب کے زمانے میں مشہور فقیہ اور محقق گزرے ہیں، انہوں نے اپنی مشہورِ زمانہ کتاب ”رد المحتار“ میں جو فتاویٰ شامی کے نام سے معروف ہے، مسواک کے بہت سے فوائد شمار کیے ہیں، جن میں سب سے بڑا فائدہ یہ بیان فرمایا ہے کہ مسواک کی سنت پر عمل کرنے سے موت کے وقت کلمہٴ شہادت یاد آجاتا ہے(جس کی برکت سے حسنِ خاتمہ کی نعمتِ عظمیٰ کا شرف حاصل ہوجاتا ہے)۔

ساتواں عمل:ایمان ِموجودہ پر شکر کرتے رہنا کہ اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل وکرم سے گھر بیٹھے دنیا وآخرت کی سب سے بڑی نعمت ایمان سے نوازا ہے اور نعمت ِایمان پرشکر کرنا، جس طرح زبان سے ضروری ہے، اسی طرح ایمان کے تقاضوں کے مطابق اپنی زندگی گذارنا بھی عین ِشکر؛ بل کہ حقیقی شکر ہے۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے:”لئن شکرتم لازیدنکم“اگر تم شکر کروگے، تو میں ضرور بالضرور تمہیں زیادہ دوں گا۔