جلسہ سیرتِ ابراہیمی و سالانہ امتحان نتائج و تقسیمِ انعامات

            جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم، اکل کوا میں طلبہ کی نہ صرف درسی تعلیم پر توجہ دی جاتی ہے، بل کہ طلبہ کی ہمہ جہتی تربیت اور ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ہمہ وقت فکری وعملی کوششیں بھی جاری رہتی ہیں۔ چناں چہ درس و تدریس کے ساتھ ساتھ خارجی نشاطات جیسے النادی العربی، انجمن اصلاح الکلام اور مختلف زبانوں میں تقریری و خطابی مجالس ومسابقات کا انعقاد باقاعدہ اور اہتمام سے کیا جاتا ہے، تاکہ طلبہ کی خوابیدہ صلاحتیں اجاگر ہواور ان کی لسانی وتقریری مہارتوں کو فروغ حاصل ہو۔

            خارجی نشاطات کی ہفتہ واری سرگرمیوں کے علاوہ، اسلامی مہینوں اور مختلف مواقع پر بھی خصوصی مجالس و مسابقات کا انعقاد کیا جاتا ہے؛ اسی سلسلے میں ماہ ذی الحجہ کے آغاز پر سیرتِ ابراہیمی اور سالانہ امتحانات کے نتائج و تقسیمِ انعامات کے عنوان سے ایک عظیم الشان جلسے کا اہتمام کیا گیا، جس کی صدارت جامعہ کے رئیس حضرت مولانا حذیفہ بن مولانا غلام محمد وستانوی صاحب دامت برکاتہم نے فرمائی۔

آغازِ اجلاس:

            اجلاس کا آغاز طلبۂ دورۂ حدیث محمد شاہ روخ مرواس اور محمد مہتاب (جلگاؤں) کی دلکش و خوبصورت نظامت سے ہوا۔

            سب سے پہلے اجلاس کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی گئی، پھر تلاوتِ کلام اللہ سے باقاعدہ جلسے کا آغاز ہوا۔ اس کے بعد دربارِ رسالت میں نذرانۂ عقیدت پیش کرنے کے لیے اسداللہ دربھنگہ متعلم عربی اول کو مدعو کیا گیا۔

سیرتِ ابراہیمی پر تقاریر ومکالمات:

            ابتدائی امور کے بعد اصل مقصد کی طرف رخ کرتے ہوئے، طلبۂ شعبۂ عا  لمیت نے اردو، انگریزی اور مراٹھی زبانوں میں سیرتِ ابراہیمی کے مختلف عنوانات پر عمدہ، پُراثر اور قیمتی تقاریر پیش کیں،جن کے عنوانات اس طرح ہیں:

            1. عشرۂ ذی الحجہ کی فضیلت۔

            2. حج بیت اللہ کی فرضیت و فضیلت۔

            3. حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام کی سیرت۔

            4. عید الاضحیٰ کا پیغام۔

            5. قربانی کی اہمیت و فضیلت۔

            علاوہ ازیں، شعبۂ عا  لمیت کے چند ننہے منے طلبہ نے ’’اسلام میں جانوروں کی قربانی‘‘ کے موضوع پر دلچسپ اور علمی مکالمہ پیش کیا، جو سامعین کے لیے نہایت مؤثر اور باعثِ مسرت رہا۔

تعزیتی کلمات:

             طلبہ کے تقریری سلسلہ کے اختتام پر دورۂ حدیث کے طالب علم محمد مہتاب (جلگاؤں) نے حضرت خادم القرآن، مولانا غلام محمد وستانوی رحمۃ اللہ علیہ کی وفاتِ حسرت آیات پر رئیس جامعہ مولانا حذیفہ صاحب اور نائب رئیس جامعہ مولانا اویس صاحب حفظہما اللہ اور خانوادۂ وستانوی کے لیے پر سوز تعزیتی کلمات پیش کیے، جنہوں نے تمام حاضرین کو رنج و غم کی کیفیت میں مبتلا کر دیا۔

ماہنامہ ’’حضرت خادم القرآن‘‘ کا اجرا:

            اس موقع پر ایک خوش آئند اور علمی پیش رفت بھی عمل میں آئی۔

             شعبۂ عا  لمیت کے طلبہ نے ’’حضرت خادم القرآن‘‘ کے عنوان سے ایک جداری ماہنامہ ترتیب دیا، جس کا پہلا شمارہ ’’سیرتِ ابراہیمی نمبر‘‘ کے طور پر منظر عام پر آیا۔ اس ماہنامہ کا باقاعدہ اجرا وافتتاح حضرت رئیس جامعہ کے مبارک ہاتھوں سے کیا گیا۔

             یہ ماہنامہ آئندہ بھی طلبہ کی علمی کاوشوں کا مظہر بنے گا۔اور طلبہ ہر ماہ اپنے مضامین اس ماہنامے میں پیش کریں گے۔

سالانہ امتحانات کے نتائج و انعامات:

            اجلاس کے دوسرے اہم مرحلے میں، سالِ گذشتہ 2024/25میں منعقدہ سالانہ تحریری امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ حسبِ روایت سابقہ،سالانہ امتحان میں کامیاب ہونے والے طلبہ کو حضرت رئیس جامعہ مولانا حذیفہ صاحب کے مبارک ہاتھوں قیمتی انعامات سے نوازا گیا۔

            پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کے ناموں کا بنفس نفیس حضرت رئیس جامعہ نے باوقار اعلان فرمایا۔

صدارتی خطاب و اختتامی دعا:

            جلسے کے اختتام پر صدرِ اجلاس حضرت مولانا حذیفہ وستانوی صاحب نے نہایت ایمان افروز صدارتی خطاب فرمایا، جس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی زندگی سے ملنے والے اہم پیغامات اور اسباق کو نہایت خوبصورتی سے اجاگر کیا۔ آپ کا خطاب طلبہ اور اساتذہ کے لیے فکری اور روحانی تقویت کا باعث بنا۔

            اخیر میں حضرت کی پُر اثر اور رقت آمیز دعا پر یہ مبارک اجلاس اپنے کامیاب اختتام کو پہنچا۔

            دعا کے بعد، تمام طلبہ و اساتذہ نے نمازِ عشا باجماعت ادا کی۔(رپورٹ: مولانا صادق صاحب تونڈا پوری)