بواسیر کے مریض کا احرام

مسئلہ:    اگر محرم کو بواسیر کے خون یا ہرنیہ وغیرہ کے مرض کی شکایت ہو، اور خون سے بچنے کے لیے احرام کی حالت میں انڈر ویئر پہننے کی ضرورت پڑے، تو پہن سکتا ہے، گناہ نہیں ہوگا(۱)،البتہ ایک دن یا رات، یا اس سے زائد تک پہننے کی وجہ سے صرف ایک دم دینا لازم ہوگا، اور متعدد ایام پہننے کی صورت میں بھی ایک ہی دم لازم ہوگا۔(۲)

الحجۃ علی ما قلنا :

(۱) ما في ’’ قواعد الفقہ ‘‘ : الضرورات تبیح المحظورات ۔ الضرورات تتقدر بقدرہا ۔

(ص/۸۹ ، قاعدۃ :۱۷۰، ۱۷۱)

ما في ’’ الأشباہ والنظائر لإبن نجیم ‘‘ : ما أبیح للضرورۃ یتقدر بقدرہا ۔

(۱/۳۰۸ ، القاعدۃ الخامسۃ ؛ الضرر یزال)

(۲) ما في ’’ الفتاوی العالمکیریۃ ‘‘ : ولو اضطر المحرم إلی لبس ثوب فلبس ثوبین ، فإن لبسہما علی موضع الضرورۃ فعلیہ کفارۃ واحدۃ وہي کفارۃ الضرورۃ ۔۔۔۔۔۔۔ ولو لبس ثوبا للضرورۃ ثم زالت الضرورۃ فدوام علی ذلک یوما أو یومین فما دام في شک من زوال الضرورۃ لا یجب إلا کفارۃ الضرورۃ ۔۔۔۔۔۔ والأصل في جنس ہذہ المسائل أن الزیادۃ في موضع الضرورۃ لا تعتبر جنایۃ مبتدأۃ بل یجعل الکل للضرورۃ ۔

(۱/۲۴۲ ، ۲۴۳ ، کتاب المناسک ، الباب الثامن في الجنایات ، الفصل الثاني في اللبس ، ط : رشیدیہ)

ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : فکذا المحرم إذا مرض أو أصابتہ الحمی وہو یحتاج إلی لبس الثوب في وقت ویستغنی عنہ في وقت الحمی فعلیہ کفارۃ واحدۃ ما لم تزل عنہ تلک العلۃ لحصول اللبس علی جہۃ واحدۃ ۔

(۲/۱۸۸ ، ۱۸۹ ، کتاب الحج ، فصل وأما بیان ما یحظرہ الإحرام ، ط : سعید ، الدر المختار مع الشامیۃ : ۲/۵۴۸ ، کتاب الحج ، باب الجنایات ، ط : سعید ، إرشاد الساري : ص/۴۲۹ ، ۴۳۰ ، باب الجنایات ، النوع الأول في حکم اللبس) (حج کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا:۱/۱۵۴،اَن پڑھ تلبیہ کیسے پڑھے؟)