از:مولانا محمدعمرین محفوظ رحمانی (سکریٹری آل انڈیامسلم پرسنل لابورڈ)
حضرت مولانا عبدالرحیم فلاحی استاد تفسیر و حدیث جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا کی رحلت کی خبر نے دل کو مغموم کردیا۔رحلت کی خبر سنتے ہی ان کا متبسم چہرہ نگاہ کے سامنے آگیا۔پہلے سے کسی علالت کی اطلاع کے بغیر اچانک رحلت کی خبر سے دل کو دھکا لگا۔ان کے اٹھ جانے سے پورا ملک ایک اچھے عالم دین اور کام یاب منتظم سے محروم ہوگیا۔حضرت مولانا عبدالرحیم فلاحی صاحب جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا کے نامور اساتذہٴ کرام میں سے تھے۔انہیں علم تفسیر میں بڑی دسترس اور علم حدیث سے مناسبت تھی۔جامعہ اشاعت العلوم اکل کواکے انتظامی کاموں میں بھی وہ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے۔جامعہ کی طرف سے ہونے والے ریاستی اور ملکی مسابقات میں انتظام وانصرام کی ذمہ داری ان ہی کے کاندھوں پر ہوتی تھی، جسے وہ بحسن خوبی انجام دیا کرتے تھے۔جامعہ سے قرآن مجید کی خدمت کا جو عظیم سلسلہ؛خاص طریقے پر ریاستِ مہاراشٹر اور دوسری ریاستوں میں پھیلاہے ،اس میں مولانا مرحوم کا بھی پورا حصہ ہے۔مولانا عبدالرحیم فلاحی جید عالم دین،کام یاب مدرس،بہترین منتظم اور اچھے خطیب تھے۔اللہ نے انہیں آواز کی بلندی اور حافظے کی نعمت سے مالامال فرمایاتھا۔وہ جب بولتے تھے تو مجمع پر چھاجاتے تھے۔جامعہ میں منعقد ہونے والے اکثر وبیشتر جلسوں کی نظامت ان ہی کے ذمہ ہوتی تھی۔ریاستی اور ملکی سطح پر ہونے والے مسابقات کے ناظم بھی وہی ہوا کرتے تھے۔ تدریس وانتظام کے علاوہ ان کی ایک خاص صفت طلباپر خصوصی شفقت اور ان کی ضرورتوں کاخیال بھی تھی۔وہ اپنے پاس پڑھنے والے طلبا پر پوری توجہ دیتے اورباصلاحیت طلبا کی تحسین و تشجیع میں بھر پور حصہ لیتے تھے۔اسی طرح ضرورت مند طلباکی امداد و اعانت اور مدد کرنااپنافرض خیال کرتے تھے۔ان میں علم،حلم، عقل اورتواضع جیسی بلند صفات تھیں۔ان سے جب بھی ملاقات ہوئی توقلب وذہن کو فرحت و مسرت حاصل ہوئی۔میری ان سے سب سے پہلی ملاقات زمانہ ٴطالب علمی میں ریاستی مسابقہٴ تفسیر میں ہوئی تھی۔میں اس مسابقے کا ایک مساہم تھااور وہ حسب معمول ناظم مسابقہ اس کے بعد ان سے تعلق خاطرکا ایک سلسلہ رہااور وہ تادم زیست مجھ پر شفقت فرماتے رہے۔آج ان کی رحلت کی خبر سے دل بے قرار اور آنکھیں اشک بار ہیں۔ان کے اٹھ جانے سے جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا کا غیرمعمولی نقصان ہواہے۔اس موقع پر میں رئیس الجامعہ حضرت مولانا غلام محمد وستانوی اور ان کے فرزند سعید مولانا محمدحذیفہ وستانوی# اور مولانا مرحوم کے تمام اہل خانہ اور پوری اشاعتی برادری کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتاہوں۔دل سے دعاگوہوں کہ حق تعالیٰ مولانارحمة اللہ علیہ کی بال بال مغفرت فرمائے ،کروٹ کروٹ ان کو جنت نصیب فرمائے ، اعلی علیین میں ان کوجگہ دے اوران کی دینی و علمی خدمات کو شرف قبول عطافرمائے۔آمین یارب العالمین!