مولانا حذیفہ مولاناغلام محمد صاحب وستانوی #
خانوادہٴ مفتی اعظم کے خدمات:
امت ِمسلمہ کے دور ِزوال کی سب سے کامیاب علمی، اصلاحی و ربانی تحریک، تحریک ِدیوبند کے رکن رکین اور عظیم سپوت جن کا تعلق دیوبند کے عثمانی خاندان سے تھا، جس خاندان نے ملت ِاسلامیہ پر بے شمار احسانات کیے ہیں، اس بابرکت خاندان نے مختلف، علمی، اصلاحی، تعلیمی، تحقیقی، فقہی، ادبی، تفسیری ،آزادی ہر میدان میں کلیدی رول ادا کیا اور آج بھی کررہا ہے؛ ایسے مقدس خاندان کے چشم و چراغ مفتی ٴاعظم پاکستان حضرت اقدس مفتی شفیع صاحب قدس سرہ کے صاحبزادے کریم ابن کریم حضرت اقدس مفتی رفیع عثمانی صاحب اپنی عظیم خدمات کے بعد سنت اللہ کے مطابق اس دار ِفانی سے دار باقی کی جانب ہزاروں سوگواروں کو اپنے پیچھے چھوڑ کر رخصت ہوگئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
یقینا فتنوں کے اس تاریک دور میں آپ کا وجود امت کے لیے بہت بڑی نعمت تھا ،آپ نے اپنے عظیم والد کے نقش ِقدم پر چل کر ان کے عظیم میشن کو بہ حسن خوبی پروان چڑھانے میں بنیادی رول ادا کیا ۔ آپ کی پوری زندگی جہد ِمسلسل سے عبارت تھی ،آپ کے والد نے اپنے سب بیٹوں کی تربیت کا حق ادا کیا اور آپ کے تمام صاحبزادے گوں نا گوں عمدہ اوصاف کے حامل ہوئے، کوئی ادیب تو کوئی شاعر ،کوئی فقیہ تو کوئی محدث تو کوئی سب کچھ۔
کامیاب جانشین:
حضرت مفتی ٴاعظم پاکستان مفتی رفیع صاحب بہترین منتظم ہونے کے ساتھ ساتھ فقہی و حدیثی رنگ میں ڈوبے ہوے تھے۔ آپ نے جہاں اپنے والد بزرگوار کے بعد طویل عرصہ ان کے قائم کردہ ادارے دارالعلوم کراچی کو ہر قسم کی ترقی دینے میں مخلصانہ کردار ادا کیا ، تعمیری، تعلیمی ،تحقیقی، تربیتی اور اصلاحی ہر اعتبار سے اسے خوب پروان چڑھایا ،کہ آج دارالعلوم دنیا کے عظیم تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے۔
بہترین منتظم ، ماہر استاذ عمدہ صاحب قلم ولسان:
عام طور پر منتظم کامیاب مدرس اور قلم کار نہیں ہوتا، مگر آپ ماشاء اللہ بہترین استاذ تھے، حدیث کی کتابوں کو بہت اچھے انداز میں پڑھایا ،جس کا اندازہ آپ کی شرح ِمسلم سے ہوتا ہے ، جو مختصر ہونے کے باوجود بہت جامع ہے۔
ساتھ ہی آپ بہترین واعظ اور خطیب بھی تھے، آپ کی تقریروں کے مجموعہ اصلاحی تقاریر سے پتا چلتا ہے۔
آپ بہترین مؤلف اور قلمکار بھی ”نوادر الفقہ“،” چند ایام انبیا کی سرزمین میں“ جیسی کتابوں سے معلوم ہوتا ہے۔
آپ نے اپنے اکابرین کے نہج کو مضبوطی کے ساتھ تھامے رکھا اور ملت ِاسلامیہ کی بے لوث خدمت کی؛ جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
بندہ کو حضرت سے شرف لقاء حاصل رہا ہے۲۰۱۹ء میں رابطہ ٴعالم اسلامی کے ایک پروگرام میں مکہ مکرمہ (زادھا اللہ شرفا و کرماً)میں والد صاحب دامت برکاتہم کی معیت میں حاضری ہوئی، حضرت بھی اس میں مدعو تھے، وہیں پر حضرت رحمہ اللہ سے شرف بازیابی حاصل ہوا، ہم نے تب ہی حضرت کو علیل پایا تھا۔
ہم جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم اکل کوا مہاراشٹرا انڈیا کے تمام طلبہ اساتذہ اور منتظمین خاص طورپر والد محترم خادم القرآن و عامر المساجد و المدارس حضرت مولانا غلام محمد صاحب وستانوی مدظلہ العالی کی جانب سے ، آپ کے مؤقر برادر ِصغیر، جو شیخ الاسلام و فقیہ العصر جیسے عظیم القاب سے یاد کیے جاتے ہیں اور واقعتا مستحق بھی ہیں ، میری مراد حضرت اقدس مفتی تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی ہیں ،آپ کی خدمت میں اور آپ کے پسماندگان کی خدمت میں ؛بل کہ پوری امت کی خدمت میں تعزیت مسنون پیش کرتے ہیں۔
اللہ آپ کی خدماتِ جلیلہ کو قبول فرمائے، آپ کے درجات کو بلند فرمائے ،آپ کے متعلقین کو صبر ِجمیل عطا فرمائے، امت کو آپ کا نعم البدل مقدر فرمائے اور آپ کی قبر کو جنت کا باغ بنادے اور ہم سب کو آپ کی طرح خلوص و لگن کے ساتھ ملت ِاسلامیہ کی خدمت کی توفیق مرحمت فرمائے اور اپنے پروانہٴ رضامندی سے سرفرازفرمائے آمین یا رب العالمین۔
#…#…#