امور عشرہ برائے اصلاح معاشرہ

 از محی السنت حضرت اقدس مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمتہ اللہ علیہ

            یعنی وہ امور (کام) جن کے التزام سے دین کے دوسرے احکام کی پابندی کی توفیق ان شاء اللہ تعالی ملے گی۔

            ۱- تقوی اور اخلاص کا اہتمام۔ تقوی کا خلاصہ یہ ہے کہ فرائض و واجبات و سنن موٴکدہ کی پابندی کرنا اور ممنوعات سے بچنا۔ اخلاص کا حاصل یہ ہے کہ ہر کام اللہ تعالی کی رضا اورخوشنودی کے لیے ہی کرنا۔

            ۲- ظاہری گناہوں میں سے ہر لگائی، بد گمانی، غیبت، جھوٹ، بے پردگی اور غیر شرعی وضع قطع رکھنے سے خصوصاً بچنا۔

            ۳- اخلاق ذ میمہ (برے اخلاق میں سے بے جا غصہ، حسد، حب جاہ، تکبر، کینہ اور حرص و طمع پرخصوصی نگاہ رکھنا۔

            ۴- امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا انفراداً واجتماعاً بہت اہتمام رکھنا۔ ان کے احکام اور آداب کو بھی معلوم کرنا۔ فضائل ِتبلیغ میں سے حدیث نمبر ۳تا ۷ کو بار بار پڑھنا بالخصوص حدیث۵کو۔

             ۵- صفائی ستھرائی کا التزام رکھنا۔ بالخصوص دروازوں کے سامنے جن میں مساجد و مدارس کے دروازے خصو صاًتوجہ کے مستحق ہیں، ان کے سامنے زیادہ اہتمام صفائی کار کھنا۔

            ۶- نماز کی سنن میں سے قرآت، رکوع، سجدہ اور تشہد میں انگلی اٹھانے کے طریقے کو سیکھنا۔ نیز اذان و اقامت کی سنن کو توجہ سے معلوم کر کے ان پر عمل کی مشق کرنا۔

            ۷- سنن عادیہ کا بھی خاص خیال رکھنا۔ مثلاً کھانے پینے سونے جاگنے، ملنے جلنے وغیرہ مسنون طریقے پر عمل کرنا۔

             ۸۔ کم از کم ایک رکوع کی تلاوت روزانہ کرنا اور اس میں کلام پاک کے حسن و جمال کی زیادہ سے زیادہ رعایت کرنا۔ یعنی قواعد ِاخفاء واظہار، معروف و مجہول وغیرہ کا لحاظ رکھنا اور درود شریف کم از کم 11/ مر تبہ ہر نماز کے بعد پڑھنا یا ایک تسبیح کسی نماز کے وقت تین سومرتبہ روزانہ پڑھنا زیادہ بہتر ہے۔

             ۹- پریشان کن حالات و معاملات میں یہ سوچ کر شکر کرنا کہ اس سے بڑی مصیبت و پریشانی میں مبتلا نہیں ہوا۔ مثلاً بخار آنے پر یہ سوچنا کہ پیشاب تو بند نہیں ہوا ہے، فالج، جنون اور قلبی امراض سے تو بچا ہو اہوں۔ نیز یہ اعتقاد رکھنا کہ بیماری سے گناہ معاف ہورہے ہیں یا اس پراجر و ثواب ہو گا۔

 ۱۰- اپنے شب و روز کے اعمال کا شرعی حکم معلوم کرنا ،جن کا علم نہیں ہے کہ آیا وہ اوامر یعنی فرض، واجب، سنت موٴکدہ، سنت ِغیر موٴکدہ، مستحب و مباح میں سے ہیں یا نواہی یعنی کفر وشرک، حرام، مکروہِ تنزیہی یا تحریمی میں سے اور جو اعمال خدانخواستہ منکرات میں سے معلوم ہوں ان کو جلد از جلد تر ک کر نا۔