اصلاح وانقلاب امت کے لیے لائحہ عمل

            حذیفہ وستانوی#

            تعلیم،تربیت،قرآن،نماز،دعا،اذکارِ مسنونہ،اخلاق،تزکیہٴ نفس،ورزش،امر بالمعروف نہی عن المنکر،اتحاد ِامت، لغویات سے اجتناب، معصیت سے دوری،فیشن سے نفرت،بری عادات سے پرہیز۔

            بیسویں صدی اور اکیسویں صدی کا ربعِ اول امت ِمحمدیہ علی صاحبہا الف الف تحیة و سلام کے لیے آزمائش سے عبارت ہے،اپنی کوتاہی دشمنوں کی سازشوں اور اپنی صفوں کے منافقوں اور غافلوں کا نتیجہ ہے کہ زوال کی تاریک رات طول پکڑ رہی ہے،تو آیے ہم عہد کرتے ہیں کہ ان شاء اللہ خود اپنی اور اپنی نسل اور امت کے ایمان کو بچانے کے لیے مندرجہ ذیل امور پر عمل کریں گے۔ ان شاء اللہ!

تعلیم: کسی بھی معاشرہ کی ترقی تعلیم سے عبارت ہے، مسلمان کے لیے دینی تعلیم سب سے مقدم ہے،اس کے بعد دوسرے نمبر پر ہنر وحرفت اور دنیوی تعلیم؛مگر افسوس کے آج معاملہ اس کے برعکس ہے،مسلمان اپنی اور اپنے بچوں کی دنیوی تعلیم کی فکر تو کرتا ہے، مگر دینی تعلیم سے دور ہے، اس کے لیے مکاتب کے نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے؛ مسلمان سب سے پہلے سچا اور پکا مسلمان بننا چاہیے بعد میں سب کچھ۔

تربیت:   ہم اپنے بچوں کی ایمانی و اسلامی تربیت سے روگردانی کیے ہوے ٴہیں، جو بڑی مصیبت ہے؛اگر گھر کا ماحول اسلامی بنائیں گے، تو سب کچھ درست ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ!

قرآن:     قرآن ہمارے ہر درد کا علاج ہے؛لہذا ہمارے گھر کا ہر فرد صبح قرآن کی تلاوت سے کرے،یہ لازم کر لیا جائے۔دیکھو گھر میں کیسے سکون حاصل ہوتا ہے۔

نماز:      دین کا ستون ہے۔ہر مسلمان کو پانچوں وقت نماز جماعت کیساتھ مسجد میں ادا کرنے کا التزام کرنا چاہیے، خشوع خضوع اور اطمینان سے نماز ادا کرنے کی کوشش کرے، دنیا وآخرت کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ ان شاء اللہ۔

دعا کا اہتمام: دعا مؤمن کے لیے سب سے اہم ہتھیار ہے،مگر آج ہمارے پاس دعا کے لیے فرصت نہیں، جو بڑے نقصان کی بات ہے۔حضرات انبیائے کرام علیہم السلام کی زندگی دعاؤں سے عبارت تھی؛ اسی لیے کامیاب بھی تھی۔تو آیے دعاء کے اہتمام کا عہد کرتے ہیں۔ اللہ توفیق سے نوازے آمین۔

صبح وشام اور ہر موقع کے اذکار مسنونہ: انسان ہر لمحہ اللہ کا محتاج ہے،اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دن رات کے ہر موقع کی دعائیں اور اذکار کی تعلیم دی ہے؛تاکہ بندہ مستقل اور مسلسل اپنے رب سے مربوط رہے؛لہذا اذکار ِمسنونہ کا مکمل اہتمام کرنا پرفتن دور میں از حد ضروری ہے؛ تاکہ ہر قسم کے مصائب سے محفوظ رہے۔ بندے نے ایک پمفلیٹ مرتب کیا ہے، جس میں مسلمان دن رات کیسے گزارے؟ اسے اپنے گھر میں رکھے ان شاء اللہ مفید ہوگا۔

اخلاق:    انسان کے اخلاق کی درستگی بھی بہت ضروری ہے، مگر آج سب سے برے اخلاق ہمارے ہیں۔ اسلام دنیا میں حسنِ اخلاق ہی سے پھیلا ہے، اخلاق سے دلوں کو جیتا جاتا ہے، اللہ بھی راضی ہوتے ہیں۔

تزکیہٴ نفس: آج کی ترقی یافتہ دنیا کی سب بڑی مصیبت دل کا بگاڑ، لالچ،حسد،بغض،غصہ وغیرہ ہے۔ان امراض ِقلب نے پوری دنیا کے انسانوں کی زندگی اجیرن بنادیا ہے؛ لہذا بزرگوں کی صحبت اختیار کرکے،اس کی فکر کرنی ضروری ہے۔

ورزش:  روح کے ساتھ ساتھ جسم کی بھی فکر کرنی چاہیے، آج کا انسان موبائل میں مست ہو کر اپنی تندرستی اور صحت کو بھی فراموش کرچکا ہے؛ لہذا چلنا، ورزش کرنا بہت ضروری ہے؛خود بھی کریں اور اپنے بچوں کو بھی اس پر آمدہ کریں۔

امر بالمعروف نہی عن المنکر: ہمارے معاشرسے برائی کو روکنااور نیکی کی تلقین کا مزاج ہی ختم ہوچکا ہے؛ لہذا اس کو زندہ کرنا بہت ضروری ہے؛لہذا حتی المقدور برائی سے روکنے اور بھلائی کے حکم کا مزاج بنانا چاہیے۔

اتحادِ امت:امت کا فرد اپنے مفاد کے خاطر ملی نقصان کررہا ہے،بریں بنا اتحاد سے امت محروم ہے؛ہر مسلمان امت کے اجتماعی مفاد کو ترجیح دینیکی فکر کرے،تو خود بہ خود اتحاد پیدا ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ۔

 معصیت سے اجتناب:آج ہمارا پوارا معاشرہ گناہوں کے دلدل میں پھنسا ہوا ہے،جو ہماری تباہی اور بربادی کا بنیادی سبب ہے؛ ہمیں گناہوں سے پاک معاشرہ کی تشکیل کی فکر کرنی ہے، اگر مزید ہلاکت سے بچنا چاہتے ہیں تو!؟۔

لغویات سے اجتناب: پورا معاشرہ لغو کاموں میں مبتلا ہے، جو ترقی کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔موبائل پر فضول گیم، ٹک ٹاک جیسے بیجا سافٹ ویئر، فلم بینی، سیریل کی عادت وغیرہ سے دور ہونا چاہیے۔

بری عادت سے بچنا:ضروری ہے شراب جوا،بیڑی، سگریٹ گٹھکااور ان جیسی نشیلی چیزیں یہ سب تبذیر ہے۔یعنی بے سود مال کا ضیاع ہے۔ قرآن نے ایسے لوگوں کوشیطان کا بھائی کہا ہے۔اسی طرح رات میں فضول گپ شپ بھی ناجائز ہے۔

فیشن زدہ زندگی: مغرب کی نقالی میں ہمارا معاشرہ اپنی تہذیب کھو چکا ہے،مے کپ اور اس طرح کی فضول چیزوں میں وقت اور مال ضائع کرنے میں مبتلا ہے، جو تباہی کی جانب لے جاتا ہے؛ لہذا سادگی کے ساتھ زندگی گزارنے کا عادی بننا چاہیے۔

            یہ چند ضروری امور تھے جس کی جانب توجہ ضروری ہے اللہ ہم سب کو اس پر عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین!

جامعہ کے اساتذہ اور دیگر علماء کے بیانات اور جامعہ کی سرگرمیوں اور دینی مستند معلومات کے لیے مندرجہ ذیل سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے منسلک ہوجائیے!

Twitter: https://twitter.com/AkkalkuwaJiiu

Instagram: https://www.instagram.com/akkalkuwajiiu/

Facebook: https://www.facebook.com/jamiaakkalkuwa

Youtube: https://www.youtube.com/c/ISHAATULULOOMONLIN

Snapchat: https://www.snapchat.com/add/akkalkuwajiiu

Pinterest: https://in.pinterest.com/akkalkuwajiiu/

Telegram: https://t.me/akkalkuwajiiu

Twitter: https://twitter.com/AkkalkuwaJiiu

Instagram: https://www.instagram.com/akkalkuwajiiu/

Facebook: https://www.facebook.com/jamiaakkalkuwa

Snapchat: https://www.snapchat.com/add/akkalkuwajiiu

Pinterest: https://in.pinterest.com/akkalkuwajiiu/

Telegram: https://t.me/akkalkuwajiiu